مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، فلسطین کی جہاد اسلامی تحریک کے سیکریٹری جنرل زیاد النخالہ نے اس بات پر زور دیا کہ غاصب صہیونی حکومت قاتل اور مجرم ہے اور اسی وجہ سے فلسطینی عوام جو تمام انسانی اقدار کا دفاع کرتے ہیں پر لازم ہے کہ اس کے خلاف لڑتے رہیں۔
رپورٹ کے مطابق جہاد اسلامی تحریک کے سیکریٹری جنرل نے صہیونی دشمن کے خلاف جنگ جاری رکھنے پر زور دیا خواہ اس میں ہزار سال کیوں نہ لگ جائیں۔
النخالہ جنہوں نے خان یونس کے مظالم کے خوفناک مناظر کو اپنی آنکھوں کے سامنے دیکھا اور انہی مظالم کے دوران ان کے والد حاج رشدی النخالہ کو شہید کر دیا گیا تھا، کہا کہ میرے والد کی اسرائیلی گولیوں سے موت کی سزا کا منظر میرے ذہن میں موجود ہے۔ اسرائیلی جرائم کی وجہ سے ہر فلسطینی کے پاس ایک کہانی اور واقعہ ہے اور اپنے والد کی پھانسی کی تصویر نے ان کے اندر شہداء اور ان کے اہل خانہ سے قریب ہونے کا احساس پیدا کیا ہے۔
جہاد اسلامی تحریک کے سکریٹری جنرل نے اس بات پر بھی زور دیا کہ ایران میں اسلامی انقلاب کی کامیابی ان کے لیے ایک عظیم واقعہ تھا اور ڈاکٹر فتحی شقاقی﴿جہاد اسلامی کے بانی رہنما﴾ نے ایران کے اسلامی انقلاب کو آزادی کے نقطہ نظر سے دیکھا۔
النخالیہ نے فلسطینی قیدیوں کے بارے میں مزید کہا کہ ہم ہمیشہ اپنے قیدیوں کے لیے ذمہ داری محسوس کرتے ہیں اور اس میدان میں اپنی تمام تر کوششیں کر رہے ہیں۔ اسرائیل کے ساتھ ہماری جنگ طویل ہے جس میں بڑی قربانیاں شامل ہیں اور ہمیں آزادی کے لیے لڑتے رہنا ہوگا۔
جہاد اسلامی تحریک فلسطین کے سیکریٹری جنرل نے یہ بھی واضح کیا کہ یہ تحریک انتفاضہ کے شعلوں کو مزید اٹھانے والے فلسطینی گروہوں میں سر فہرست ہے۔