مہر خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کی 8 سالہ شطرنج کھلاڑی سلما ہمتیان نے ایشین شطرنج چمپیئن شپ کے مقابلوں میں شرکت کی اور 8 سال سے کم عمر کے گروپ میں 5.7 پوائنٹس کے ساتھ سونے کا میڈل جیتا۔
سلما ہمتیان کے بقول وہ دو سال سے شطرنج کھیل رہی ہیں اور شروع میں شطرنج ان کے لئے سرگرمی کی حیثیت رکھتا تھا لیکن بعد میں صوبائی اور ملکی سطح پر نمایاں کامیابیاں حاصل کیں اور انہیں قومی ٹیم کے کیمپ میں بلایا گیا۔ سلما نے ایک مقامی ریڈیو کو انٹرویو کے دوران بتایا کہ انہیں چمپیئن شپ کے آغاز میں کچھ تناو محسوس ہو رہا تھا لیکن پھر یہ سوچ کر حوصلہ ملا کہ مجھے وہی کامیابی ملے جو میں نے سوچی ہے اور اگر نہ ملی تو بھی میں نے اپنی طرف سے پوری محنت کی ہے۔ وہ کہتی ہیں کہ مجھے اپنے حریفوں سے بالکل بھی ڈر نہیں تھا، ان سب کی عمریں 8 سال سے کم تھیں، یہاں تک کہ دوسرے نمبر پر آنے والی لڑکی ورلڈ چمپیئن تھی اور میں نے ایشین چمپیئن کو بھی آسانی سے شکست دی۔
سلما نے سونے کا تمغہ لینے کے لیے چبوترے پر چڑھنے کے وقت اپنے جذبات کے بارے میں بتایا کہ میں اس وقت بہت اچھا محسوس کر رہی تھی اور بہت جذباتی ہو رہی تھی۔ مجھے اس بات کی زیادہ خوشی ہو رہی تھی کہ مکمل حجاب ﴿چادر﴾ کے ساتھ چبوترے پر ایران کا پرچم بلند کر رہی ہوں۔
سلما ہمتیان کی والدہ کا کہنا تھا کہ سلما کے سامان میں ہمیشہ کالی اور رنگوں والی چادر ساتھ ہوتی ہے تاہم ہم نے کبھی بھی اسے چادر کے استعمال پر مجبور نہیں کیا۔ چمپیئن شپ کے دوران اس نے اپنی مرضی سے چادر استعمال کی۔ گھر سے باہر یہ کبھی چادر پہنتی تھی اور کبھی نہیں پہنتی تھی، پھر آہستہ آہستہ اسے چادر پہننے کا شوق ہوا اور اس نے اپنی مرضی سے چادر کو حجاب کے طور پر اپنایا ہے۔