مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سعودی سوشل ایکٹویسٹ صالح الغامدی نے سماجی رابطے کے نیٹ ورک ٹویٹر پر ایک ویڈیو شیئر کی اور لبنانی خاتون گلوکارہ کی میزبانی کرنے پر سعودی حکام کو تنقید کا نشانہ بنایا۔
الغامدی نے لکھا کہ ہماری حکومت لاکھوں ڈالر ادا کر رہی ہے تاکہ اس لبنانی گلوکارہ کا حرمین شریفین کی خاک کی بے حرمتی کا خواب شرمندہ تعبیر ہو۔
خیال رہے کہ 2030 ویژن کے اعلان کے بعد ریاض کنسرٹ کا انقعاد بن سلمان کے حکم سے کیا جاتا ہے جبکہ اس کنسرٹ کو سعودی معاشرے میں بڑے پیمانے پر تنقید کا سامنا ہے، کیونکہ یہ اسلامی اصولوں اور اقدار سے متصادم ہے۔
اس کنسرٹ میں حرمین شریفین کے تقدس کا خیال رکھے بغیر رقاصوں اور گلوکاروں سمیت بدنام زمانہ شخصیات کو مدعو کیا جاتا ہے۔
اجراء کی تاریخ: 24 اکتوبر 2022 - 18:38
سعودی عرب کی جانب سے لبنانی خاتون گلوکارہ کی میزبانی پر تنقید کرتے ہوئے ایک سعودی ایکٹویسٹ نے اس بات پر زور دیا کہ ریاض حکومت اس لبنانی گلوکارہ کو لاکھوں ڈالر ادا کر رہی ہے تاکہ حرمین شریفین کی خاک کی بے حرمتی کے لئے اس کا خواب پورا ہو۔