مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق،چین کی وزارت خارجہ کی ترجمان ماؤ ننگ نے اتوار کے روز اپنی روزانہ کی نیوز بریفنگ میں ایران کے خلاف امریکی پابندیوں کے بارے میں ایک سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ چین امریکہ کی ایران پر غیر قانونی یکطرفہ پابندیوں کا مخالف ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم کسی بھی بہانے سے ملکوں کے اندرونی معاملات میں مداخلت کے خلاف ہیں اور جمہوریت اور انسانی حقوق کے نام پر ملکوں میں رنگین انقلابات کو اکسانے کے خلاف ہیں۔
خیال رہے کہ امریکی صدر نے گزشتہ پیر کو اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ ان کی حکومت فسادیوں کی حمایت میں ایران کے خلاف نئی پابندیوں کا اعلان کرے گی۔
جو بائیڈن کے مطابق امریکہ ایرانی حکام کے خلاف نئی پابندیاں لگائے گا، جن کے بارے میں واشنگٹن کا دعویٰ ہے کہ وہ مظاہرین کے خلاف تشدد کاروائیوں میں ملوث ہیں۔
قبل از ایں امریکی محکمہ خزانہ نے ایران کی اخلاقی پولیس پر "خواتین کے خلاف تشدد" کا الزام لگاتے ہوئے اسے پابندیوں کی فہرست میں ڈال دیا تھا۔ امریکہ نے ایرانی اخلاقی پولیس کو بغیر کسی ثبوت کے مہسا امینی کی موت کا ذمہ دار ٹھہرایا تھا۔
سیاسی مبصرین کا کہنا ہے کہ امریکہ اور یورپی ممالک نے جب یہ دیکھا کہ وہ پابندیاں ہٹانے کے لیے ویانا مذاکرات میں ایران کے سمجھدارانہ رویے کے خلاف خالی ہاتھ تھے، اب انھوں نے ایران میں تشدد اور فسادات کو ہوا دینے کا سہارا لیا تاکہ مذاکرات کی میز پر اس امر کو دباؤ کے حربے کے طور پر استعمال کیا جا سکے۔