مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایران کے وزیر خارجہ حسین امیرعبداللہیان اور ان کے عراقی ہم منصب فواد حسین کے درمیان ہونے والی ٹیلی فونک گفتگو میں فریقین نے تازہ ترین دوطرفہ اور علاقائی صورتحال اور پابندیوں کی منسوخی کے لیے ہونے والے مذاکرات کے متعلق مشاورت کی گئی۔اس ٹیلیفونک گفتگو میں امیر عبداللہیان نے سعودی عرب میں زیر حراست ایرانی حاجی کی رہائی کے لیے وزیر خارجہ اور عراق کے وزیر اعظم کی کوششوں کو سراہا۔
ایران کے وزیر خارجہ نے عراقی کردستان کے علاقے سے دہشت گرد گروہوں کی نقل و حرکت کی طرف اشارہ کیا اور زور دے کر کہ 4 دہائیوں کے بعد بھی اور کردستان کے حکام کے بار بار وعدوں کے باوجود افسوس کے ساتھ کردستان کی سرزمین سے ایران کی علاقائی سلامتی کے خلاف دہشت گرد مسلح گروہوں کی نقل و حرکت اور کارروائیاں بدستور جاری ہیں۔
امیر عبداللہیان نے زور دے کر کہا کہ دونوں ملکوں کے درمیان تعلقات کے فروغ کے احترام اور اس پر کاربند رہتے ہوئے جیسا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے اعلی عسکری حکام نے تاکید کی ہے کہ ہم ان گروہوں کی جارحیت اور دہشت گردانہ کارروائیوں کے تسلسل کو جنہوں نے کردستان میں پناہ لی ہوئی ہے اور ایران کی قومی سلامتی کو نشانہ بنایا ہوا ہے، برداشت نہیں کریں گے۔