مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق یمن کے دارالحکومت صنعاء میں سعودی حمایت یافتہ حکومت کے خلاف 21 ستمبر کو کامیاب ہونے والے انقلاب کی آٹھویں سالگرہ اور اسے اقتدار سے ہٹائے جانے کی یاد میں ایک عظیم الشان فوجی پریڈ کا انعقاد کیا گیا۔ خبر رساں ادارے المسیرہ کے مطابق یمن کی وزارت داخلہ اور اس سے منسلک فورسز کے زیرِ نگرانی ہونے والی اس عظیم الشان فوجی پریڈ سے انصار اللہ کے سکریٹری جنرل سید عبدالمالک بدر الدین الحوثی نے خطاب کیا۔
پریڈ کا اہتمام قومی تقریبات کے مرکزی اسکوائر السبین اسکوائر پر کیا گیا جس میں اعلیٰ سیاسی اور سکیورٹی حکام کے ساتھ ساتھ اعلیٰ فوجی کمانڈروں نے بھی شرکت کی۔
21 ستمبر کے انقلاب کی آٹھویں سالگرہ کی مناسبت سے منعقد کی گئی پریڈ کے دوران میزائلوں، بکتر بند گاڑیوں، رائفلز، ڈرون طیاروں (UAVs) اور فضائی دفاعی میزائل سسٹم جیسے جدید آلات کی ایک وسیع رینج کی نمائش کی گئی۔
یاد رہے کہ 2014 میں یمن کے عوام نے عبد ربہ منصور ہادی کی سعودی حمایت یافتہ غیر مقبول حکومت کے خلاف عوامی احتجاج شروع کیا جبکہ پورے ملک کے مظاہروں کی لپیٹ میں آنے کے بعد انصاراللہ مزاحمتی تحریک نے 21 ستمبر کو اپنے شمالی گڑھ صعدہ سے جنوب کی جانب تیزی سے پیش قدمی کے بعد دارالحکومت صنعاء کا کنٹرول سنبھال لیا تھا۔
در ایں اثنا سید عبدالمالک بدر الدین الحوثی نے پریڈ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ جارح سعودی اتحاد نے فوجی حملے اور قتل عام کے علاوہ یمنی عوام کی سلامتی اور استحکام کو نشانہ بنانے کے لیے ایک اور جنگ شروع کی جس کے تحت تکفیریوں اور دیگر کو بم دھماکوں جیسے مجرمانہ منصوبے انجام دینے کے لیے استعمال کیا۔ تاہم وہ اپنے مذموم اور مجرمانہ اہداف حاصل نہ کر سکا۔
انصار اللہ کے سربراہ نے کہا کہ دشمن جارح اتحاد اپنے مخالف سیاست دانوں اور عوامی رہنماوں کو قتل کرنے کی کوشش میں تھا جبکہ ان میں سے اکثر کوششوں میں ناکام رہا۔ جارح اتحاد نے اپنی مادی صلاحیتوں کو تخریب کاری، انتشار پھیلانے اور سیاسی اور سماجی عنوانات کے تحت امن و امان اور سکیورٹی کو سبوتاژ کرنے کے لیے استعمال کیا۔ دشمن نے اس میدان میں وسیع سرگرمیاں انجام دیں اور مجرمانہ نیٹ ورکس کا استعمال کیا، ایسے نیٹ ورکس جو منظم جرائم کے ذریعے ہمارے لوگوں کو نشانہ بناتے تھے۔ دشمن نے جن منظم جرائم پر کام کیا ہے ان میں منشیات کا پھیلاو، جسم فروشی، چوری اور مالی بدعنوانی شامل ہیں لیکن وہ اس مقصد کو حاصل کرنے میں ناکام رہا۔
الحوثی نے مزید کہا کہ اگر دشمن اپنی سازشوں میں کامیاب ہو جاتا تو ہمارے لوگ روزانہ کی بنیاد پر تکفیریوں اور دوسرے گروہوں کے ہاتھوں وحشیانہ قتل عام کا نشانہ بنتے رہتے۔ آج ہمیں وزارت داخلہ اور اس کے سکیورٹی اداروں کی اہمیت، عظیم کردار اور مقدس مشن کا احساس ہو رہا ہے۔ وزارت داخلہ پوری طاقت اور تاثیر کے ساتھ میدان میں موجود ہے اور اس کی کارکردگی روز بروز بہتر ہو رہی ہے۔ اس وزارت کی کامیابی اور اعلیٰ سطح پر اس کی کارکردگی میں وزارت داخلہ کا عوام سے رابطہ بہت اہمیت کا حامل ہے۔
انہوں نے کہا کہ سلامتی اور استحکام ہمارے عوام کا جائز حق ہے اور دشمنوں کی طرف سے ہمارے عوام کی سلامتی کو نشانہ بنانا ان کے مذموم مقاصد کی حقیقت کو ظاہر کرتا ہے۔
الحوثی نے مزید کہا کہ ہم دشمنوں کو خبردار کرتے ہیں کہ ہمارے عوام اور ملک کو نشانہ بنانے کے لئے مسلسل سازشوں سے باز رہیں۔ ہم دشمن سے کہتے ہیں کہ ہماری وزارت داخلہ کی کامیابیاں اس وزارت پر حملہ کرنے کی تمہاری کوششوں کی ناکامی کی نشاندہی کرتی ہیں۔ ہمارے ملک کی سلامتی تمام پڑوسی عوام کے مفاد میں ہے اور ہم اپنے ملک اور قوموں کے مفاد کے لیے سکیورٹی تعاون میں حصہ لینے کے لیے تیار ہیں۔
انصار اللہ کے سربراہ نے آخر میں کہا کہ ہماری سکیورٹی فورسز کی طاقت یہ ہے کہ ان کے پاس ایمانی تربیت اور قرآنی ثقافت ہے اور وہ اپنے لوگوں کے ایمانی تشخص کے لئے مخلصانہ طور پر وفادار ہیں۔ وزارت داخلہ کی طاقت یمن کے لوگوں کی حفاظت اور ان کی سلامتی کو یقینی بنانے کے لیے استعمال ہوتی ہے۔