مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایران کے صدر آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی نے اپنے دورہ ازبکستان کے دوسرے دن کی اپنی چھٹی مصروفیت کے پروگرام میں وزیر اعظم پاکستان محمد شہباز شریف کی میزبانی کی۔ شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہانِ مملکت کے اجلاس کی سائڈ لائن پر ہونے والی اس ملاقات میں دونوں رہنماوں نے باہمی دلچسپی کے امور اور دو طرفہ تعلقات پر بات چیت کی۔
ملاقات کے دوران ایران کے صدر نے پاکستان میں حالیہ سیلاب کی تباہی پر ایک بار پھر گہری ہمدردی اور تعزیت کا اظہار کیا اور لواحقین اور متاثرین کے لیے صبر اور صحت کی دعا کی۔
صدر رئیسی نے تہران اور اسلام آباد کے تعلقات کی اہمیت کو بیان کرتے ہوئے تاکید کی کہ ایران پاکستان کے ساتھ تعلقات کی توسیع کے لیے کوئی حد مقرر نہیں کرتا۔
پاکستان کے وزیر اعظم نے اپنی گفتگو میں کہ ان کے ملک میں حالیہ سیلاب کی تباہی موسمیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے ہے، اور گرین ہاؤس گیسوں کے اخراج کا سبب بننے والے عوامل سے نمٹنے کے لیے اسلامی جمہوریہ ایران سے مدد اور تعاون کی درخواست کی۔
ملاقات کے دوران دونوں رہنماوں نے توانائی کے شعبے میں تعاون کا خیرمقدم کیا اور اس شعبے میں حائل رکاوٹوں کو دور کرنے کے لیے ضروری اقدامات پر زور دیا۔
ایران اور پاکستان کے سربراہان نے ان منصوبوں کو آگے بڑھانے اور ان پر عمل درآمد کے لیے دونوں ممالک کے متعلقہ حکام پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دینے پر اتفاق کیا۔