مہر خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایران کے صدر آیت اللہ سید ابراہیم رئیسی اپنے ازبک ہم منصب کی سرکاری دعوت پر بدھ کی صبح ایک اعلیٰ سطحی وفد کی قیادت کرتے ہوئے تہران سے روانہ ہوئے۔ ایرانی صدر اس دورے میں ازبک حکام سے دوطرفہ ملاقاتوں کے علاوہ شنگھائی تعاون تنظیم کے ۲۲ویں سربراہی اجلاس میں شرکت کریں گے۔
تاریخی شہر سمرقند کے ایئرپورٹ پہنچنے پر ازبکستان کے وزیراعظم، نائب وزیر خارجہ اور دیگر اعلیٰ حکام نے ایرانی صدر کا استقبال کیا جبکہ ان کی آمد پر سمرقند میں ایران کے سفیر اور دیگر سفارتی اہلکار بھی موجود تھے۔
ازبکستان کے صدر شوکت میرضیائیف کی طرف سے کچھ دیر کے بعد سمرقند شہر کے شاہراہ ریشم کمپلیکس میں ان کے لئے سرکاری استقبالیہ تقریب منعقد ہوگی۔
یاد رہے کہ ایرانی صدر کا یہ دورہ ازبکستان کسی ایرانی صدر کے آخری دورے سے 20 سال کے وقفے کے بعد ہو رہا ہے۔
اس تین روزہ دورے میں ایرانی صدر کی آج ک مصروفیات میں ازبکستان کے صدر کی جانب سے باضابطہ استقبالیہ تقریب، اعلیٰ سطح کے وفود کا مشترکہ اجلاس، صدور کی موجودگی میں دونوں ممالک کے حکام کے درمیان تعاون کی متعدد دستاویزات پر دستخط، اور رئیسی اور میرضیائیف کی دوطرفہ ملاقات شامل ہیں۔
دورے کے دوران ایران اور ازبکستان کے حکام کے درمیان دونوں ممالک کے درمیان تجارت کے حجم کو بڑھانے کے لئے باہمی تعاون کی 17 دستاویزات پر دستخط کئے جائیں گے۔
صدر رئیسی شنگھائی تعاون تنظیم کے سربراہی اجلاس سے بھی خطاب کریں گے جو جمعرات اور جمعہ کو سمرقند میں منعقد ہو گا۔ وہ اس سربراہی اجلاس میں شریک متعدد ممالک کے سربراہان سے بھی ملاقاتیں اور گفتگو کریں گے۔