عراق کے صوبہ دیالہ کے قبائلی رہنماووں نے اس بات پر زور دیا کہ حشد شعبی عراق کے استحکام اور سلامتی کی بنیاد ہے جبکہ بعض بیرونی قوتوں کی ایما پر اسے نشانہ بنایا جا رہا ہے۔ 

 مہر خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، عراق کے صوبہ دیالہ کے بعض قبائلی سرکردگان اور رہنماووں نے اس بات پر زور دیا ہے کہ حشد شعبی کو کمزور کرنے کے لئے ہونے والی کوششوں کا مقصد عراق کو غاصب صہیونی ریاست کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کی جانب دھکیلنا ہے۔   

صوبہ دیالہ کی ایک معروف قبائلی شخصیت شیخ عبد اللہ الجبوری نے کہا کہ حشد شعبی نے دہشت گرد گروہ داعش کا خاتمہ کر کے عراق کو نجات دی ہے جبکہ اس گروہ کو امریکہ نے بنایا تھا۔ 

شیخ الجبوری نے مزید کہا کہ حشد شعبی کی توہین یا اسے کمزور کرنے کے لئے کوشش کرنا وہ مقصد ہے کہ جس کے ذریعے بعض لوگ اس تگ و دو میں لگے ہوئے ہیں کہ عراق کو غاصب صہیونی ریاست کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے کی جانب دھکیل سکیں۔

ایک دوسرے قبائلی رہنما شیخ جلال العبیدی نے کہا کہ روز بروز ان کے اطمینان میں اضافہ ہو رہا ہے کہ عراق میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ اتفاقی نہیں ہے بلکہ ایک مستقل منصوبہ ہے جو بیرونی طاقتیں اندورنی حمایت سے چلا رہی ہیں اور اس کا براہ راست مقصد حشد شعبی کو کمزور کرنا ہے۔ 

العبیدی نے کہا کہ حشد شعبی تعلقات کی بحالی کے منصوبے سے مقابلے کی بنیاد ہے اور اسی لئے یہ مقاومتی گروہ اور اس کی قیادت بعض بیرونی قوتوں سے وابستہ گروہوں کا نشانہ بن رہے ہیں۔ 

انہوں نے کہا کہ عراق کی وحدت یعنی حشد شعبی کی بقا اور عراق کی سلامتی اور استحکام کی حمایت کرنا ہے، لہذا حشد شعبی کو کنارے لگانے کی کوئی بھی کوشش عراق کے لئے سنگین اور تباہ کن نتائج کا سبب ہوگی۔