مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، وفاقی وزیر سمندر پار پاکستانیز ساجد حسین طوری نے پاکستان میں متعین ایرانی سفیر سید محمد علی حسینی سے ملاقات کی، ملاقات میں پاک، ایران دوطرفہ تجارتی اور ثقافتی تعلقات سمیت مختلف امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
پاکستانی وفاقی وزیر ساجد طوری اور ایرانی سفیر سید محمد علی حسینی نے زائرین کے مسائل و سہولیات پر گفت و شنید کی۔ ایرانی سفیر نے ساجد حسین طوری کو وفاقی وزیر کا عہدہ سنبھالنے پر نیک خواہشات کا اظہار کیا۔ اس موقع پر ساجد حسین طوری کا کہنا تھا کہ ایران اور پاکستان کا لازوال تاریخی، روحانی، برادرانہ اور ثقافتی رشتہ ہے، پاکستان ایران کے ساتھ اپنے تعلقات کو بہت اہمیت دیتا ہے، پاک ایران دوطرفہ تعلقات بالخصوص تجارتی اور اقتصادی تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کی ضرورت ہے، اربعین امام حسین علیہ السلام پر لاکھوں زائرین براستہ ایران عراق جاتے ہیں، ان زائرین کو ایرانی ڈبل انٹری ویزہ کی منظوری دی جائے۔
ساجد طوری نے مزید کہا کہ مہران اور دیگر سرحدوں کو زائرین کیلئے کھولا جائے اور درپیش مسائل حل کئے جائیں، زائرین کو زمینی راستوں پر سہولیات اور بسوں کے داخلے کی اجازت دی جائے۔ اس موقع پر ایرانی سفیر نے کہا کہ زائرین کے قافلوں کو مہران بارڈر و دیگر بارڈرز پر انٹری دی جا رہی ہے، پاکستانی زائرین کی خدمت کے لئے زمینی راستوں پر جگہ جگہ تمام سہولیات کیساتھ سرائے قائم کئے گئے ہیں، ایرانی سفیر نے وفاقی وزیر ساجد حسین طوری کو یقین دلایا کہ زائرین کو درپیش تمام مسائل کو جلد حل کرنے کی بھرپور کوشش کی جا رہی ہے۔ ساجد حسین طوری نے ایرانی سفیر سے معمولی جرائم میں ملوث پاکستانیوں کی رہائی کا بھی مطالبہ کیا، جس پر ایرانی سفیر نے کہا کہ معمولی جرائم میں ملوث پاکستانیوں کو جلد رہا کر دیا جائے گا۔