مہر خبر رساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ایران کے وزیر خارجہ حسین امیر عبد اللہیان نے اپنے ترک ہم منصب مولود چاووش اوغلو سے ٹیلیفونک گفتگو کی۔ انہوں نے ترک وزیر خارجہ کو ایام محرم اور عاشورائے حسینی کی مناسبت سے تعزیت پیش کی اور غزہ پر غاصب اسرائیل کے وحشیانہ حملے اور مقاومتی فورسز کے کمانڈروں کی ٹارگٹ کلنگ کی شدید مذمت کی اور بے گناہ فلسطینی عوام خاص طور پر معصوم بچوں کے قتل عام پر گہرے غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے احجتاج کیا۔
ایرانی وزیر خارجہ نے ترکی کی جانب سے ایران کے حالیہ سیلاب متاثرین سے اظہار ہمدردی اور امدادی سامان ترسیل کرنے پر ترک حکام کا شکریہ ادا کیا۔
ترک وزیر خارجہ نے بھی اپنی گفتگو میں اسرائیل کی جانب سے عام شہریوں اور خاص طور پر بچوں کے قتل عام کو ناقابل توجیہ اور غیر انسانی قرار دیا۔
دونوں رہنماوں نے ترک صدر کے اپنے اعلیٰ سطحی وفد کے ہمراہ تہران کے حالیہ دورے کو مثبت قرار دیتے ہوئے باہمی سمجھوتوں اور ایران و ترکی کے تعاون کی اعلی کونسل کے ساتویں اجلاس کے نتائج پر پر عمل درآمد ت کے متعلق بادلہ خیال کیا۔
امیر عبداللہیان نے ترکی کے شہر قونیہ میں اسلامی یکجہتی گیمز کے آغاز پر مبارک باد دی اور امید ظاہر کی کہ ترک حکومت ان کھیلوں کے انعقاد کو کامیابی کے ساتھ پورا کرے گی۔
ایران کے وزیر خارجہ ویانا میں ہونے والے مذاکرات کا بھی ذکر کیا اور کہا کہ ہم نے یورپی ملکوں کے ذریعے امریکہ کو اپنا پیغام بھیج دیا ہے۔ ہم امید کرتے ہیں کہ امریکہ حقیقت پسندانہ اور علمی سوچ کے ساتھ اسلامی جمہوریہ ایران کے بر حق اور قانونی مطالبات کو قبول کرے گا اور سمجھوتے کے فائنل ڈرافٹ میہا کرنے کی راہوں کو ہموار کرے گا۔
ترکی کے وزیر خارجہ چاووش اوغلو نے بھی امید ظاہر کی کہ جاری مذاکرات جلد ہی نتیجہ خیز ثابت ہوں اور ایران کے حقوق اور تمام فریقوں کے مفادات پورے ہوں۔