مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، پاک محرم ایوسی ایشن کے زیرِ اہتمام نشترپارک کراچی پاکستان میں مرکزی عشرہ محرم الحرام ۱۴۴۴ھ کی دوسری مجلس عزا سے علامہ شہنشاہ حسین نقوی نے عقیدہ امامت کے موضوع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آئمہ اہلبیت علیہ السلام نے اپنے اقوال و فرامین کی صورت میں بنی نوع انسان کے لئے اعلی ترین قاعدہ کلیہ اور قانون فراہم کیا ہے آئمہ اہلبیتؑ نے اپنے عمل و کردار سے بھی انسانوں کے لئے مستحکم اور پختہ خطوط چھوڑے ہیں جس سے بنی نوع انسان ترقی اور کمال کے راستے پر گامزن ہوسکتی ہے لہٰذا ہم کہہ سکتے ہیں کہ آئمہ اہلبیتؑ کی زندگی معاشرے میں پائے جانے والی کمزرویوں خرابیوں اور ضعف کے خلاف مسلسل تحریک تھی یہ ایام محرم و عاشورا اور یہ موسم عزا انسانوں کو امامت جو کہ رسالت کے سائے میں ہے تازگی فراہم کرنے کا مہینہ ہے تاکہ انسان اپنی ذمہ داریوں کی جانب متوجہ ہو اور اجتماعی مسائل کی شناخت میں کسی قسم کی کمزوری اور سستی کا شکار نہ ہو اور ذاتی و شخصی اعتبار سے بھی اپنے امور میں منظم ہوسکے۔
انہوں نے مزید کہا کہ غم امام حسینؑ ارادہ و منصوبہ پروردگار ہے اسے بھلا کون کم رنگ کرسکتا ہے نواسۂ رسول کے ذکر میں اور کربلا والوں کے غم میں مسلمانوں کے تمام تر مسالک کا اتحاد و اتفاق ازبس ضروری ہے رب کریم یہ عظیم القدر توفیق اور سعادت سب کو عطا فرمائے۔