پاکستان کے وفاقی وزیر برائے تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت رانا تنویر حسین نے کہا ہے کہ پاکستان اور ایران کے درمیان ثقافتی، لسانی اور عوام کے درمیان ایک دوسرے سے محبت ہے، فارسی زبان اردو کی ماں ہے جس کی جڑیں پاکستان میں گہری ہیں۔

مہر نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، پاکستان کے وفاقی وزیر برائے تعلیم و پیشہ وارانہ تربیت رانا تنویر حسین نے کہا ہے کہ پاکستان اور ایران کے درمیان ثقافتی، لسانی اور عوام کے درمیان ایک دوسرے سے محبت ہے، فارسی زبان اردو کی ماں ہے جس کی جڑیں پاکستان میں گہری ہیں۔ انہوں نے یہ بات پاکستان میں ایران کے سفیر سید محمد علی حسینی سے بات چیت کرتے ہوئے کہی جنہوں نے بدھ کو یہاں ان سے ملاقات کی۔ سیکرٹری تعلیم ناہید ایس درانی کے علاوہ ایچ ای سی اور این اے وی ٹی ٹی سی اور کے نمائندوں نے بھی اجلاس میں شرکت کی۔ وفاقی وزیر رانا تنویر نے ایرانی وفد کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان ثقافتی، لسانی اور عوام کے درمیان ایک دوسرے سے محبت ہے۔

انہوں نے کہا کہ فارسی زبان اردو کی ماں ہے اور اس کی جڑیں پاکستان میں گہری ہیں۔ رانا تنویر نے ووکیشنل اور ٹیکنیکل ٹریننگ کے حوالے سے مہارت اور علم کے تبادلے پر تبادلہ خیال کیا۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک ایک دوسرے کے تجربات سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں۔ رانا تنویر نے اساتذہ اور طلباءکے باہمی تعاون بالخصوص ہنر مندی کی پیشہ ورانہ تربیت کے لیے تبادلے کا خیرمقدم کیا۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے درمیان تعاون کے نمایاں امکانات موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان انجینئرنگ، نینو ٹیکنالوجی اور ایرو سپیس ٹیکنالوجی میں ایران کی مہارت سے سیکھ سکتا ہے۔ وزیر نے کہا کہ پاکستان باہمی تعاون میں اضافہ کے لئے ایرانی طلباءکو اسکالرشپ دینے کے لئے تیار ہے۔ ایرانی سفیر سید محمد علی حسینی نے ملاقات کے دوران کہا کہ ایرانی عوام کی پاکستان کے ساتھ گہری وابستگی ہے۔ انہوں نے کہا کہ لوگ علامہ اقبال کے لئے بے حد احترام کرتے ہیں کیونکہ بے شمار پل اور سڑکیں ان کے نام سے منسوب ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان ایران کا برادر ملک ہے۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی سے یونیورسٹی تعاون اور ٹیکنیکل انسٹی ٹیوشن ٹو ٹیکنیکل انسٹی ٹیوشن تعاون آگے بڑھنے کا راستہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ تہران یونیورسٹی اسلام آباد میں ٹیکنالوجی/آئی ٹی پارک بنانے کے لئے تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ایرانی یونیورسٹیوں کے درمیان مفاہمت کی یادداشتوں کو تیز کیا جائے تاکہ تبادلوں کو فروغ دیا جا سکے۔ ایرانی سفیر ن نے کہا کہ ایران اور پاکستان کے درمیان 900 کلومیٹر کی سرحد ہے اور دونوں ممالک کو اس سے فائدہ اٹھا کر ایک دوسرے کو مضبوط کرنا چاہئے۔

وفاقی وزیررانا تنویر حسین نے کہا کہ پاکستان کامستقبل آبادی کی ووکیشنل ٹریننگ میں ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ لوگوں کو ملازمتیں تلاش کرنے کا بہترین موقع فراہم کرتا ہے۔ انہوں نے کہاکہ این اے وی ٹی ٹی سی کے ذریعے پاکستان اور ایران کو اساتذہ اور طلباءکا تبادلہ کرنا چاہیے تاکہ وہ ایک دوسرے کی مہارت سے سیکھیں۔رانا تنویر نے پاکستان کے تعلیمی نظام کو جدید بنانے میں موجودہ حکومتوں کی کوششوں کی تعریف کی۔ وفاقی وزیر نے سفیر کا شکریہ ادا کیا اور دونوں ممالک کے درمیان 1947 سے اب تک کے خوشگوار اور دوستانہ تعلقات پر روشنی ڈالی۔رانا تنویر نے کہا کہ ایران پہلا ملک ہے جس نے پاکستان کی ریاست کو تسلیم کیا۔ وزیر نے کہا کہ دونوں ممالک کی تاریخ اور ادب مشترک ہیں۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کے لوگوں کے درمیان کشادہ دلی پر مبنی دوستی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک کو اپنے باہمی تعلقات کو بہترسے بہتر بنانا چاہئے۔