اسلامی جمہوریہ ایران کی مذاکراتی ٹیم کی جانب سے ویانا میں گروپ 1+4 کے ساتھ مذاکرات کا سلسلہ جاری ہے، ویانا مذاکرات میں ایران کا مؤقف منطقی، ٹھوس ، مضبوط اور مستحکم ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی اردو سروس کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کی مذاکراتی ٹیم کی جانب سے ویانا میں گروپ 1+4 کے ساتھ  مذاکرات کا سلسلہ جاری ہے، ایران کا مؤقف منطقی، ٹھوس اور مضبوط  ہونے کی وجہ سے تین یورپی ممالک میں اختلاف پیدا ہوگیا ہے۔ ایران کے اعلی مذاکراتکار علی باقری کنی نے امریکہ کی ظالمانہ اور غیر قانونی پابندیوں کے خاتمہ پر زوردیتے ہوئے کہا ہے کہ امریکہ مذاکرات کی میز پر اسی وقت واپس آسکتا ہے جب وہ مشترکہ ایٹمی معاہدے کی روشنی میں ایران کے خلاف اپنی غیر قانونی اور ظالمانہ پابندیوں کو ختم کردے اور اس بات کی ضمانت دے کہ وہ آئندہ ایران کے خلاف پابندیاں عائد نہیں کرےگا۔ ایرانی وفد نے ویانا مذاکرات میں گروپ 1+4 کو اپنے تجاویز کی دو دستاویزات بھی پیش کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران ویانا مذاکرات میں سنجیدگی کے ساتھ حاضر ہوا ہے۔

اسلامی جمہوریہ ایران کے اعلی مذاکرات کار اور ایران کے نائب وزير خارجہ علی باقری کنی کی قیادت میں ایران کا ایک اعلی وفد ویانا کے دورے پر ہے، جہاں ایرانی وفد نے گروپ 1+4 کے نمائندوں کے ساتھ مذاکرات انجام دیئے ہیں ، روس اور چین کے وفود نے مذاکرات میں پیش کئے گئےایرانی وفد کے مطالبات کو منطقی اور منصفانہ قراردیا ہے۔

ایران نے ویانا اجلاس میں اپنے مطالبات کو مرتب اور منظم طریقہ سے پیش کیا ہے اور ایرانی وفد نے دوسرے ممالک کے وفود سے بھی تقاضا کیا ہے کہ وہ بھی اپنے مطالب کو منظم طریقہ سے پیش کریں تاکہ ویانا مذاکرات کو بامقصد نتیجے تک پہنچایا جاسکے۔

ویانا اجلاس میں چند وفود خاص طور پر روس اور چین کے وفود نے ایران کے مطالبات کو منطقی اور منصفانہ قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ ایران نے اپنے مطالبات میں مشترکہ ایٹمی معاہدے کو توڑنے والی ہر مشکل کو دور کرنے پر زوردیا ہے۔ ایران نے اس اجلاس میں مطالبہ کیا ہے کہ مشترکہ ایٹمی معاہدے کی روشنی میں امریکہ کو اپنی تمام ظالمانہ اور غیر قانونی پابندیوں کو ختم کرنا چاہیے۔ ایرانی وفد نے تاکید کی ہے کہ ایران کے خلاف ظالمانہ پابندیوں کا خاتمہ ضروری ہے اور غیر قانونی پابندیوں کے خاتمہ کے بغیر مذاکرات کا کوئی فائدہ نہیں ہے

ادھر روس کے نائب وزیر خارجہ ریابکوف نے ویانا مذاکرات کی فضا کو مثبت قراردیتے ہوئے کہا ہے کہ ویانا مذاکرات کی فضا مثبت ہے ۔ ایران کے مطالبات منطقی ہیں۔ ریابکوف نے کہا کہ ویانا مذاکرات میں کسی معاہدے تک پہنچنے کے امکانات روشن ہوگئے ہیں ۔ ہم مذاکرات میں پیشرفت کی سمت گامزن ہیں۔