ویانا میں ایران کے اعلی مذاکراتکار علی باقری کنی نےایران اور گروپ 1+4 کے مشترکہ کمیشن کے اجلاس کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران پختہ عزم اور سنجیدگی کے ساتھ ویانا مذاکرات میں حاضر ہوا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق ویانا میں ویانا میں ایران کے اعلی مذاکراتکار علی باقری کنی نےایران اور گروپ 1+4 کے  مشترکہ کمیشن کے اجلاس کے بعد صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران پختہ عزم اور سنجیدگی کے ساتھ ویانا مذاکرات میں حاضر ہوا ہے۔  ویانا میں آج ایران اور گروپ 1+4 کے مشترکہ کمیشن کا اجلاس منعقد ہوا ، جس میں ایران، چین، روس، برطانیہ، فرانس اور جرمنی کے نائب وزراء خارجہ نے شرکت کی۔

باقری نے کہا کہ اجلاس میں طرفین نے اپنے اپنے نظریات کو پیش کیا ، ایران بھی اپنے پش کردہ نظریات پر باقی ہے ۔ ایران ظالمانہ پابندیوں کا مکمل خاتمہ چاہتا ہے۔ پابندیوں کے خاتمہ کے بغیر مذاکرات کا کوئي فائدہ نہیں ۔ ایران اس بات کی بھی ضمانت چاہتا ہے کہ مشترکہ ایٹمی معاہدے سے امریکہ کی طرح کوئی اور خارج نہ ہو یا امریکہ اگر مشترکہ ایٹمی معاہدے میں واپس آتا ہے تو پھر اس سے خارج نہ  ہونے کی ضمانت دے ۔ انھوں نے کہا کہ امریکہ نے مشترکہ ایٹمی معاہدے سے خارج ہوکر مشترکہ ایٹمی معاہدے کو نقصان پہنچایا ہے۔امریکہ پر دوبارہ اعتماد بحال کرنے کے لئے ٹھوس ضمانت کی ضرورت ہے۔ باقری کنی نے مذاکرات کو تعمیری قراردیتے ہوئے کہا کہ ایران بامقصد مذاکرات جاری رکھنے کے لئے آمادہ ہے لیکن وقت تلف کرنے کو مناسب نہیں سمجھتا۔