فلسطینی تنظیم حماس کی خارجہ پالیسی کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے مہر کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ امت مسلمہ کو اسرائيل کے ساتھ سیاسی تعلقات برقرار کرنے کا سلسلہ ختم کرنا چاہیے۔

مہر خبررساں ایجنسی کے بین الاقوامی امور کے نامہ نگار کے ساتھ گفتگو میں فلسطینی تنظیم حماس کی خارجہ پالیسی کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے کہا ہے کہ امت مسلمہ کو اسرائيل کے ساتھ سیاسی تعلقات برقرار کرنے کا سلسلہ ختم کرنا چاہیے۔ ترکی کے شہر استنبول میں"  پیشگامان فلسطین " کے عنوان سے بارہواں اجلاس منعقد ہوا۔ اس اجلاس کے ضمن ميں فلسطینی تنظیم حماس کی خارجہ پالیسی کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے مہر کے نامہ نگار کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ امت مسلمہ کو اسرائیل کے سات سفارتی تعلقات قائم کرنے کو روکنا چاہیے اور اس سلسلے میں گمراہ کوششوں کا مقابلہ کرنا چاہیے اسرائيل کے ساتھ سفارتی تعلقات کا سلسلہ فوری طور پر ختم ہونا چاہیےکیونکہ اسرائيل کے ساتھ سفارتی تعلقات کے قیام کا سلسلہ شر اور شرارت پر مبنی ہے۔

اسماعیل ہنیہ نے کہا کہ اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات قائم کرنے والے ممالک سے ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ اسرائيل کے ساتھ تعلقات قائم کرنے میں نظر ثانی کریں اور فلسطینی عوام کی پشت میں خنجر گھونپنے سے باز رہیں۔

حماس کے رہنما نے افغانستان سے امریکی فوج کے انخلا کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ امریکہ دوسرے اسلامی ممالک سے بھی اپنی فوجیوں نکالنے پر مجبور ہوجائےگا جس کے نتیجے میں خطے میں امریکی اتحادی کمزور ہوجائیں گے۔

انھوں نے کہا کہ مسلمانوں کو بیت المقدس کی آزادی اور اسلامی مزاحمت کی حمایت میں اپنا کردار ادا کرنا چاہیے۔ اسماعیل ہنیہ نے کہا کہ امت مسلمہ کی ذمہ داری ہے کہ وہ بیت المقدس اور مسجد الاقصی کی اہمیت کو مد نظر رکھیں، اسلامی مزاحمت کی بھر پور حمایت کریں اور اسرائیل کے ساتھ سفارتی تعلقات کو روکنے میں اپنا اہم کردار ادا کریں۔