مہر خبررساں ایجنسی نے جیو نیوز کےحوالے سے نقل کیا ہے کہ افغان طالبان شوریٰ نے افغان پاکستان سرحد کے قریب امریکی ڈرون حملے میں مارے جانے والے ولی محمد کے ملا اختر منصور ہونے کی تصدیق کردی ہے ۔ اطلاعات کے مطابق ہفتہ کے روز پاکستان کے صوبہ بلوچستان کے دالبندین علاقہ میں امریکی ڈرون حملے کے نتیجے میں دو افراد مارے گئے تھے جن میں سے ایک کی شناخت ٹیکسی ڈرائیور محمد اعظم کے نام سے ہوئی تھی جبکہ دوسرے شخص کی شناخت ولی محمد کے نام سے ہوئی تھی۔ پاکستان نے ملا اختر منصور کی ہلاکت کی تائيد نہیں کی جبکہ افغان طالبان شوریٰ نے اس بات کی تصدیق کردی ہےکہ درحقیقت ولی محمد ہی ملا اختر منصور تھا۔ ادھر پاکستنای حکم نے امریکی ڈرون حملے کو پاکستانی خود مختاری کے منافی قراردیا ہے۔ واضح رہے کہ القاعدہ کے رہنما اسامہ بن لادن کو بھی امیرکہ نے پاکستان کے شہر ایبٹ آباد میں ہلاک کیا تھا ۔ اس وقت بھی پاکستان نے واویلا مچآنے کے بعد خاموشی اختیار کرلی تھی۔
اجراء کی تاریخ: 25 مئی 2016 - 13:06
افغان طالبان شوریٰ نے افغان پاکستان سرحد کے قریب امریکی ڈرون حملے میں مارے جانے والے ولی محمد کے ملا اختر منصور ہونے کی تصدیق کردی ہے ۔