مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق شام کے صدر بشار اسد نےفرانسیسی خبررساں ایجنسی کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ترکی اور سعودی عرب کی طرف سے شام پر فوجی حملہ بعید نہیں ہے ترکی اور سعودی عرب اس وقت بھی دہشت گردوں کی حمایت اور دہشت گردوں کے ہمراہ شام میں لڑ رہے ہیں لیکن شام کے لئے ترکی سے داخل ہونے والے وہابی تکفیری دہشت گردوں کا راستہ روکنا اہم ہے۔ انھوں نے کہا کہ شامی فوج ، دہشت گردوں کو ترکی سے پہنچنے والی فوجی امداد کا راستہ قطع کرنے کی تلاش میں ہے اگر ترکی سے دہشت گردوں کی فوجی امداد کا راستہ بند ہوجائے تو شام میں دہشت گردی خودبخود ختم ہوجائے گی ۔ بشار اسد نے کہا کہ ترکی اور سعودی عرب کی شام کے خلاف کارروائی بعید نہیں ہے۔ بشار اسد نے کہا کہ فرانس کو شام کے بارے میں اپنی پالیسی تبدیل کرنی چاہیے۔ بشار اسد نے کہا کہ مذاکرات کے ساتھ دہشت گردوں کے خلاف کارروائی بھی جاری رہےگی اور یورپی ممالک کو چاہیے کہ وہ شامی تارکین وطن کو واپس وطن پہنچانے کے سلسلے میں اقدامات عمل میں لائیں۔ انھوں نے کہا کہ ترکی اور سعودی عرب نے ملکر شامی عوام کے امن و سکون کو سلب کیا اور شامی عوام انھیں ہر گز معاف نہیں کریں گے۔
اجراء کی تاریخ: 12 فروری 2016 - 20:02
شام کے صدر بشار اسد نے کہا ہے کہ ترکی اور سعودی عرب کی طرف سے شام پر فوجی حملہ بعید نہیں ہے ترکی اور سعودی عرب اس وقت بھی دہشت گردوں کی حمایت اور دہشت گردوں کے ہمراہ شام میں لڑ رہے ہیں لیکن شام کے لئے ترکی سے داخل ہونے والے وہابی تکفیری دہشت گردوں کا راستہ روکنا اہم ہے۔