مہر خبررساں ایجنسی نے عرب اخبار رائے الیوم کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ سعودی عرب کے بادشاہ کے بیٹے اور سعودی وزیر دفاع محمد بن سلمان روس کے دورے کے دوران بڑی دیر تک پوتین کے انتظار ميں دروازے پر کھڑے رہے سعودی عرب نے روس کوشام میں بشار اسد کی حکومت گرانے کے سلسلے میں 300 ارب ڈالر کی رشوت کی پیشکش کی جسے روس نے ٹھکرا دیا ہے۔
ماہرین کے مطابق شام کے سلسلے میں روس اور سعودی عرب کے تعلقات اس وقت خراب ہوگئے جب سعودی وزير خارجہ عادل الجبیر نے شام کے خلاف فوجی کارروائی کی دھمکی دی جبکہ روس دہشت گردوں کے خلاف کارروائی کے لئے آمادہ ہورہا تھا عادل الجبیر کی دھمکی نے روسیوں کو مزید تحریک کردیا ادھر اماراتی حکام کے مطابق روس کی شام میں موجودگی امریکہ کے ساتھ تال میل کے نتیجے میں ہوئی ہے اور امریکہ خطے کے بارے میں اپنی پالیسی بدل رہا ہے امریکہ نے عرب حکام کو آج تک صرف دھوکہ ہی دیا ہے لہذا امارات کے بادشاہ سعودی عرب کے وزیر دفاع کو لیکر روس پہنچے جہاں سعودی عرب کے وزير دفاع نے روس کو بہت بڑے سودے اور عظیم سرمایہ کاری کی پیشکش کی سعودی وزیر دفاع نے بشار اسد کی حمایت ترک کرنے پر روس کو 300 ارب ڈالر کی رشوت دینے اور روس میں عظیم سرمایہ کاری کی پیشکش کی ، جسے روس نے ٹھکرا دیا ہے ۔ روسی صدر نے سعودی عرب کو تجویز دی ہے کہ سعودی عرب کو چاہیے کہ وہ شام میں دہشت گردی کے خلاف جنگ میں روس کا ساتھ دے۔ عرب ذرائع کے مطابق سعودی وزیر دفاع محمد بن سلمان 15 منٹ تک دروازے کے پیچھے پوتین کا انتظار کرتے رہے۔