مہر خبررساں ایجنسی نے کشمیری ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ ہندوستان کے زير انتظام جموں کشمیر اسمبلی میں گائے کو ذبح کرنے کے حامی اور مخالف اراکین کے درمیان شدید ہنگامہ آرائي ہوئی ہے بی جے پی اراکین نے آزاد رکن اسمبلی انجینئر رشید کو شدید زد وکوب کیا۔اطلاعات کے مطابق کشمیر اسمبلی کے آزاد رکن انجینئر رشید گائے کے ذبح اور گوشت کی فروخت پر پابندی کےخلاف قرارداد لانا چاہتے تھے۔جنھیں بی جے پی کے اراکین شددی تشدد کا نشانہ بنایا ۔ جس کے بعد نیشنل کانفرنس اور دیگر اپوزیشن ارکان انجینئر رشید کے حق میں کھڑے ہوئے اور بی جے پی ارکان کے استعفیٰ کا مطالبہ کیا۔ عمر عبداللہ نے کہا کہ اسمبلی رکن پر تشدد نے ثابت کردیا کہ بی جے پی گائے کے گوشت کی سیاست سے تشدد بھڑکارہی ہے ، نئی دلی میں قتل بھی اسی کا نتیجہ ہے عمر عبداللہ کی بات پر شیم شیم کے نعرے لگے تو بی جے پی ارکان آگ بگولہ ہوگئے اور ایوان میں شورشرابہ شروع ہوگیا۔
احتجاج پر وزیراعلی مفتی سعید بھی اپنی اتحادی جماعت بی جے پی کی مذمت پر مجبور ہوئے ۔اس صورتحال میں بی جے پی کے ڈپٹی چیف کےلیے اپنی پارٹی کا دفاع کرنا ممکن نہ رہا۔بھارتی سپریم کورٹ جموں کشمیر میں گائے کے ذبحہ اور گوشت کی فروخت پر پابندی کو دو ماہ کےلیے معطل کرچکی ہے تاہم بی جے پی ایوان میں بحث اور قانون سازی کی راہ میں رکاوٹ بنی ہوئی ہے۔