مہر خبررساں ایجنسی نے ڈان کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستانی سکیورٹی فورسز نے پنجاب کے وزیر داخلہ کرنل (ر) شجاع خانزادہ کے قتل میں ملوث 4 وہابی دہشت گردوں کو گرفتار کرلیا ہے دہشت گردوں کو اسلام آباد کے وہابی مدرسہ حقانیہ سے گرفتار کیا گیا ہے۔پولیس کے محکمہ انسداد دہشت گردی کی مشترکہ ٹیم نے پنجاب کے وزیر داخلہ کرنل (ر) شجاع خانزادہ پر ان کے آبائی علاقے اٹک میں ہونے والے قاتلانہ حملے میں ملوث 4 مبینہ ملزمان کو وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سے گرفتار کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔ پولیس کے محکمہ انسداد دہشت گردی، راولپنڈی پولیس اور پیرا ملٹری فورس کی مشترکہ ٹیم نے رات گئے اسلام آباد کے علاقے ایٹتھ ایوینو میں قائم وہابی مدرسہ حقانیہ میں کارروائی کرتے ہوئے چار افراد کوحراست میں لے کر تفتیش کے لیے نامعلوم مقام پر منتقل کردیا.جن افراد کو حراست میں لیا گیا، ان میں مدرسے کے ناظم قاری احسان اللہ کے بیٹے امداد اللہ، مدرسے کے استاد ارشد اور دو مہمان شامل ہیں جن میں سے ایک کی شناخت شوکت کے نام سے ہوئی ہے ۔اسلام آباد پولیس کے مطابق اس آپریشن کے حوالے سے ان کو آخری لمحات میں بتایا گیا۔ حکام کے مطابق یہ آپریشن، اٹک حملے میں ملوث ملزمان کی موجودگی کی خفیہ اطلاع پر کیا گیا تھا۔ اٹک حملے میں صوبہ پنجاب کے وزیر داخلہ شجاع خانزادہ دو درجن کے قریب افراد ہلاک ہوگئے تھے۔ ذرائع کے مطابق وہابی مدارس پاکستان میں دہشت گردانہ کارروائیوں میں آشکارا ملوث ہیں۔اور پاکستان کی حکمراں جماعت نون لیگ میں بھی کئی وہابی ارکان موجود ہیں اور یہی وہابی ارکان وہابی دہشت گردوں کو امن کا ماحول فراہم کررہے ہیں اور وہابی دہشت گردوں کو بچانے کی ہر ممکن کوشش کررہے ہیں۔
اجراء کی تاریخ: 22 اگست 2015 - 15:45
پاکستانی سکیورٹی فورسز نے پنجاب کے وزیر داخلہ کرنل (ر) شجاع خانزادہ کے قتل میں ملوث 4 وہابی دہشت گردوں کو گرفتار کرلیا ہے دہشت گردوں کو اسلام آباد کے وہابی مدرسہ حقانیہ سے گرفتار کیا گیا ہے۔