مہر خبررساں ایجنسی نے المنار کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ حزب اللہ لبنان کے سربراہ سید حسن نصر اللہ نےشہیدوں کے بچوں کے فارغ التحصیل ہونے کی تقریب میں اسرائيل اور بعض عرب ممالک کی طرف سے ایران اور گروپ1+5 کے درمیان مذاکرات کو ناکام بنانے کی سازشوں اور کوششوں کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ہم کامیابی کے دور میں داخل ہوگئے ہیں۔ امریکہ اور اس کے اتحادی ممالک دہشت گردی اور شرارت کا محور ہیں امریکہ معاہدے سے پہلے بھی بڑا شیطان تھا اور معاہدے کے بعد بھی بڑا شیطان رہےگا ۔
سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ لبنان میں امن و سلامتی شہداء کی عظيم قربانیوں کی مرہون منت ہے اور حزب اللہ علاقہ مں اپنے اہم اور مؤثرنقش کو پورا کرتی رہےگي۔
انھوں نے کہا کہ امریکی سرزنش ہمارے لئے باعث فخر ہے ہم جانتے ہیں کہ امریکہ معاہدے سے پہلے بھی شیطان تھا اورمعاہدے کے بعد بھی شیطان رہےگا۔
حزب اللہ کے سربراہ نے کہا کہ ہمیں ایران کی امداد پر فخر حاصل ہے اور ایران کی مادی اور معنوی حمایت کو ہم قدر کی نگاہ سے دیکھتے ہیں اورامریکہ اور اسرائیل اقتصادی شعبہ میں مشغول لبنانی شہریوں کو نقصان پہنچانے کی کوشش کررہے ہیں انھوں نے کہا کہ لبنانی شہریوں کو اقتصادی پابندیوں سے محفوظ رکھنا لبنانی حکومت کی ذمہ داری ہے ۔ حزب اللہ لبنان کے سربراہ نے کہا کہ اسرائیل اور بعض عرب ممالک اس تلاش و کوشش میں ہیں کہ ایران اور گروپ 1+5 کے درمیان ہونے والا معاہدہ پایہ تکمیل تک نہ پہنچ سکے انھوں نے کہا کہ ایران کے دشمن اس معاہدے کے بعد افسردہ اور مایوس ہوگئے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ اسلامی مقاومت اللہ تعالی کےفضل و کرم سے کامیابی کے مرحلے ميں داخل ہوگئی ہے ۔
سید حسن نصراللہ نے کہا کہ دہشت گردی اب ان ممالک کے دامنگیر ہوگئی ہے جو کل دہشت گردوں کی آشکارا حمایت کررہے تھے اور دہشت گردوں کے ذریعہ شام کی حکومت کو گرانے کی مذموم کوشش کررہے تھے ۔ سید حسن نصر اللہ نے کہا کہ دہشت گردوں کے حامی ممالک کو دہشت گردوں کی حمایت کا تاوان ادا کرنا پڑےگا۔