مہر خبررساں ایجنسی کے نامہ نگار کی رپورٹ کے مطابق اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حسن روحانی نے ذرائع ابلاغ کے نمائندوں سے خطاب میں ایران اور گروپ 1+5 کے درمیان جاری مذاکرات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر معادہ ہوگیا اور کسی نے معاہدے کو توڑنے کی کوشش کی تو اس صورت میں ایران کا رد عمل شدید اور دشمن کےتصورسے بالا تر ہوگا۔ صدر حسن روحانی نے کہا کہ مذاکرات کی کامیابی کے لئے ایران نے بہت زيادہ لچک دکھا دی ہے اور اس سے زیادہ لچک دکھانے کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ ایران نے مذاکرات میں ثابت کردیا ہے کہ ایران بالکل پرامن ایٹمی ٹیکنالوجی کی تلاش میں ہے اور یہ ایران کا حق ہے ایران اپنے اس حق کی پاسداری کرےگا۔ بہت سے موارد میں ایران اور گروپ 1+5 کے درمیان اتفاق ہوگیا ہے کچھ موارد باقی ہیں ان میں بھی فریقین اتفاق تک پہنچنے کی کوشش کررہے ہیں اگر کسی معاہدے تک ہم پہنچ گئے اور فریق مقابل نے معاہدے کو توڑنے کی کوشش کی تو اس صورت میں ایران کا رد عمل دشمن کے تصور سے کہیں بلند و بالا اور سخت وشدید ہوگا۔ صدر حسن روحانی نے کہا کہ معاہدے کی راہ میں امریکہ سب سے بڑی رکاوٹ ہے اور امریکہ بھی اب اس نتیجے تک پہنچ گیا ہے کہ ایران کے خلاف اس کی پابندیاں ناکام ہوچکی ہیں اور ایران پابندیوں کے باوجود ترقی اور پیشرفت کی سمت سرعت کے ساتھ گامزن ہے۔
اجراء کی تاریخ: 1 جولائی 2015 - 02:06
اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر حسن روحانی نے ایران اور گروپ 1+5 کے درمیان جاری مذاکرات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر معادہ ہوگیا اور کسی نے معاہدے کو توڑنے کی کوشش کی تو اس صورت میں ایران کا رد عمل شدید اور دشمن کےتصورسے کہیں بالا تر ہوگا۔