مہر خبررساں ایجنسی نے بی بی سی کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ امریکہ میں افریقی نژاد عیسائیوں کے چرچ پر گذشتہ دنوں ہونے والے حملے میں 9 افراد کی ہلاکت پر امریکی صدر باراک اوبامہ نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ملک میں جاری نسل پرستی کو امریکی معاشرے پر بد نما داغ قرار دیا ہے۔ امریکی پولیس گذشتہ روز چرچ پر ہونے والے حملے کو ’ہیٹ کرائم‘ یا ’نفرت انگیز جرم‘ کے طور پر دیکھ رہی ہے۔ امریکی صدر نے سان فرانسسکو میں ایک تقریب میں خطاب کے دوران کہا کہ حملہ آور کے عزائم ہمیں نسل پرستی کی یاد دلاتے ہیں جو ہمارے معاشرے پر بدستور ایک داغ ہے اور اس سے نمٹنے کے لیے ہمیں مشترکہ کوششیں کرنی ہوں گی۔ انھوں نے مزید کہا کہ نسل پرستی امریکہ کی نوجوان نسل کے ذہنوں میں زہر بھر رہی ہے اور اس سے ہماری جمہوری اقدار کو نقصان پہنچ رہا ہے۔باراک اوبامہ نے ملک میں اسلحہ رکھنے کے قانون پر دوبارہ بحث شروع کرنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کانگریس سے کہا کہ وہ اس سلسلے میں عوامی رائے کو مدِنظر رکھے۔ واضح رہے کہ فائرنگ کا یہ واقعہ چارلسٹن میں قائم تاریخی چرچ ایمینوئل افریقن میتھوڈسٹ میں پیش آیا تھا جو امریکہ میں افریقی نژاد امریکی عیسائیوں کا قدیم چرچ تصور کیا جاتا ہے۔
اجراء کی تاریخ: 20 جون 2015 - 16:21
امریکہ میں افریقی نژاد عیسائیوں کے چرچ پر گذشتہ دنوں ہونے والے حملے میں 9 افراد کی ہلاکت پر امریکی صدر باراک اوبامہ نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ملک میں جاری نسل پرستی کو امریکی معاشرے پر بد نما داغ قرار دیا ہے۔