مہر خبررساں ایجنسی نے ہندوستانی ذرائع کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ بھارتی وزیرِ اعظم نریندر مودی اسرائیل کا دورہ کریں گے اور بھارت کی تاریخ میں وہ اسرائیل کا دورہ کرنے والے پہلے وزیرِاعظم ہوں گے۔
بھارتی وزیرخارجہ شسما سوراج نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ اب تک دورے کی تاریخ طے نہیں ہوئی لیکن دوطرفہ بات چیت کے بعد دورے کی تاریخ کا اعلان کردیا جائے گا، ایک سوال کے جواب میں شسما سوراج کا کہنا تھا کہ اس دورے کے باوجود ’’فلسطین سے متعلق بھارتی مؤقف تبدیل نہیں ہوگا‘‘۔ انہوں نے اسرائیل کو ایک دوست ملک قرار دیتے ہوئے کہا کہ بھارت فلسطینی مقصد کو بھی پسِ پشت نہیں ڈال سکتا۔
اس سے قبل بھارت کی جن اہم شخصیات نے اسرائیل کا دورہ کیا ان میں ایل کے ایڈوانی بطور وزیر داخلہ، اٹل بہاری واجپائی ، جسونت سنگھ اور ایس ایم کرشنا بطور وزرائے خارجہ جب کہ مودی سرکار میں وزیرِداخلہ راج ناتھ سنگھ بھی شامل ہیں۔
واضح رہے کہ 2003 میں اسرائیلی وزیرِ اعظم ایریل شیرون پہلے اسرائیلی سربراہ کے طور پر بھارت کا دورہ کرچکے ہیں جب کہ بھارت اور اسرائیل کے درمیان 1992 سے مکمل سفارتی تعلقات قائم ہیں۔ ذرائع کے مطابق ترکی ، اردن، مصر اور بعض دیگر مسلم ممالک کی طرف سے اسرائیل کے ساتھ سیاسی تعلقات قائم کرنے کے بعد ہندوستان نے بھی اسرائيل کے ساتھ سیاسی تعلقات قائم کرلئے، عرب ممالک کے آج بھی اسرائیل کے ساتھ دوستانہ تعلقات ہیں آل سعود تو صہیوینی یہودیوں کو اپنا بھائی سمجھتے ہیں۔