21 دسمبر، 2019، 11:54 AM

پاکستان میں مذہبی منافرت پھیلانے کے الزام یونیورسٹی لیکچرار کو پھانسی کی سزا

پاکستان میں مذہبی منافرت پھیلانے کے الزام یونیورسٹی لیکچرار کو پھانسی کی سزا

پاکستان میں ملتان کی بہاؤ الدین زکریا یونیورسٹی کے لیکچرار جنید حفیظ کو مذہبی منافرت پھیلانے کے الزام میں پھانسی کی سزا سنا دی گئی ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی نے جنگ کے حوالے سے نقل کیا ہے کہ پاکستان میں ملتان کی بہاؤ الدین زکریا یونیورسٹی کے لیکچرار جنید حفیظ کو مذہبی منافرت پھیلانے کے الزام میں پھانسی کی سزا سنا دی گئی ہے۔ ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج ملتان نے مذہبی منافرت پھیلانے کے الزام میں گرفتار سابق یونیورسٹی لیکچرار کے خلاف محفوظ فیصلہ سنایا اور انہیں موت کی سزا کا حکم دیا۔ عدالت کی جانب سے سابق یونیورسٹی لیکچرار کو دیگر الزامات ثابت ہونے پر عمر قید اور 10 سال قید کا بھی حکم سنایا گیا ہے اور ان پر 5 لاکھ روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا گیا ہے۔

ذرائع کے مطابق حکومتی پراسیکوٹر ضیا الرحمٰن چوہدری نے بتایا کہ ایڈیشنل سیشن جج کاشف قیوم نے آج سینٹرل جیل ملتان میں کیس کا فیصلہ سنایا جس میں ملزم جنید حفیظ کو دفعہ 295 اے، بی اور سی کا مرتکب قرار دیتے ہوئے سزا سنائی گئی ہے۔

پراسیکوٹر ضیا الرحمٰن چوہدری کا کہنا تھا کہ ملزم کے خلاف تینوں سزاؤں پر عملدرآمد ایک ساتھ شروع ہوگا، جس میں عمر قید اور قید کی سزا پوری ہونے پر پھانسی کی سزا دی جائے گی۔

عدالتی فیصلے پر ردعمل دیتے ہوئے ملزم جنید حفیظ کے اہل خانہ کا کہنا تھا کہ وہ اس فیصلے کی توقع نہیں کر رہے تھے، اور وہ اس فیصلے کے خلاف اپیل دائر کریں گے۔

اس سے قبل مقدمے میں ملزم جنید کی جانب سے پیروی کرنے والے پہلے وکیل راشد رحمٰن کو7 مئی 2014 کو چوک کچہری پر واقع چیمبر میں گولی مارکر قتل کیا جاچکا ہے جس کے بعد دوسرے وکیل پیروی سے دستبردار ہوگئے تھے۔واضح رہے سابق یونیورسٹی لیکچرار جنید حفیظ پر سوشل میڈیا پر مذہبی منافرت پر مبنی تبصرہ کرنے کا مقدمہ 13 مارچ 2013 میں درج کیا گیا تھا اور سکیورٹی خدشات کے پیش نظر اپریل 2014 کو کیس کی سماعت سینٹرل جیل ملتان میں کرنے کی ہدایات جاری ہوئی تھیں۔

News Code 1896362

لیبلز

آپ کا تبصرہ

You are replying to: .
  • captcha