اجراء کی تاریخ: 17 دسمبر 2024 - 12:17

ایران کے مختلف صوبوں سے تعلق رکھنے والی ہزاروں خواتین سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حضرت زہرا (س) عبادات، سیاست، تعلیم اور زندگی کے تمام پہلوؤں میں مسلم خواتین کے لئے ابدی رول ماڈل ہیں۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حضرت فاطمہ زہرا علیہا السلام کی ولادت باسعادت کی مناسبت سے ہر سال کی طرح اس سال بھی ایران کے مختلف شہروں اور قصبوں سے تعلق رکھنے والی خواتین رہبر معظم انقلاب اسلامی آیت اللہ العظمی خامنہ ای سے ملاقات کی ہیں۔

اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے کہا کہ حضرت زہرا (س) عبادات، سیاست، تعلیم اور زندگی کے تمام پہلوؤں میں مسلم خواتین کے لئے ابدی رول ماڈل ہیں۔

آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے کہا کہ امریکہ، صیہونی حکومت اور ان کے بعض اتحادیوں کا یہ تصور کہ مزاحمت ختم ہو جائے گی، سراسر غلط ہے بلکہ اسرائیل نیست و نابود ہوکر رہے گا۔

رہبر معظم انقلاب نے مزید کہا کہ ہر شخص خاص طور پر خواتین کو دشمن کی سافٹ وار کے حربوں سے آگاہ رہنا چاہئے اور دشمن کے نعروں اور فتنوں کے فریب میں ہرگز نہ آئیں۔

انہوں نے کہا کہ حضرت زہراء س نے اپنے آتشیں خطبوں کے ذریعے سیاست اور معارف کا حسین امتزاج پیش کیا۔ان کی زندگی مسلم خواتین کے لئے ایک بلند چوٹی کی حیثیت رکھتی ہے کہ مسلم خواتین کو اس سمت حرکت کرنی چاہئے۔

آیت اللہ العظمی خامنہ ای نے کہا کہ مغرب انسان دوستی کے لبادے میں اپنا سیاسی اور استعماری تسلط بڑھاتا ہے۔ مغربی سرمایہ داروں نے عورت کی آزادی اور معاشی استقلال کے دلفریب نعرے کے ذریعے خواتین کے استحصال کا جال بنا۔

انہوں نے کہا کہ اسلام میں مرد اور عورت ایک دوسرے کی تکمیل کرتے ہیں۔

رہبر انقلاب اسلامی نے آج صبح ہزاروں خواتین کے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے فرمایا کہ اگر ہم خواتین کے بارے میں اسلامی نقطہ نظر سے ایک منشور تیار کرنا چاہیں تو میرے خیال میں اس منشور میں جو مسئلہ سرفہرست آنا چاہیے وہ زوجیت ہے۔زوجیت کا کیا مطلب ہے؟ مرد اور عورت زوج ہیں، یعنی وہ ایک دوسرے کی تکمیل کرتے ہیں۔ مرد اور عورت ایک دوسرے کے لئے بنائے گئے ہیں۔ یہ بات قرآن میں واضح طور پر بیان کی گئی ہے۔ "وَاللَّهُ جَعَلَ لَكُم مِّنْ أَنفُسِكُمْ أَزْوَاجًا"۔

 سستے مزدوروں کے طور پر خواتین کو کارخانوں میں گھسیٹنے کو اس ریاکاری کی ایک مثال بتایا۔

آيت اللہ العظمیٰ خامنہ ای نے زوجیت کو اسلام میں خواتین کے منشور کی بنیادی اور اہم شق بتایا اور کہا کہ قرآن مجید کی متعدد آیات کی بنیاد پر عورت اور مرد ایک ہی جنس کے ہیں اور وہ ایک دوسرے کا جوڑا اور ایک دوسرے کو مکمل کرنے والے ہیں۔ انھوں نے کہا کہ زوجیت اور زن و مرد کے مکمل ہونے کا لازمہ، گھرانے کے نام کی ایک تیسری اکائی کی تشکیل ہے۔

انھوں نے ماں کی معنوی قدر و قیمت اور اس پر افتخار کو عورت کے مسئلے میں اسلام کے نظریے کا ایک دوسرا رکن بتایا اور کہا کہ آج سرمایہ دارانہ اور سامراجی پالیسیوں کے سائے میں بعض لوگ اور خودمختار معاشروں کے دشمن خاص طور پر ہمارے معاشرے کے دشمن، ماں کے کردار کی ایک غلط تصویر پیش کرتے ہیں جبکہ ماں کا کردار اور ایک انسان کی پرورش ایک بہت ہی گرانقدر افتخار ہے۔

رہبر انقلاب اسلامی نے سیاسی اور عالمی میدانوں میں باوقار سرگرمی اور اسی طرح مقدس دفاع، دفاع حرم اور سیاسی میدان میں کردار کی ادائیگی کو انقلاب کی کامیابی کے بعد خواتین کی سرگرمیوں کے درخشاں جلووں میں شمار کیا اور کہا کہ ایرانی خاتون اپنے تشخص، ثقافت، ملک کی تاریخی اور اصیل روایات کو پوری متانت اور عفت و حیا کے ساتھ محفوظ رکھنے میں کامیاب رہی ہے وہ آج تک ان برے نقصانات میں مبتلا نہیں ہوئي ہے جن سے بہت سے مغربی ممالک متاثر ہوئے ہیں۔

انھوں نے اسی کے ساتھ کہا کہ دشمن بھی بیکار نہیں بیٹھا ہے اور وہ سازشیں کرنے میں مصروف ہے کیونکہ وہ بہت جلد اس بات کو سمجھ گيا کہ جنگ، بمباری، قوم پرستی اور فتنہ انگیز فورسز جیسے طریقوں سے انقلاب کو شکست دینا اور اسے جھکانا ممکن نہیں ہے اسی لیے وہ پروپیگنڈوں، وسوسوں اور جھوٹے نعروں جیسے حربوں کو استعمال کر رہا ہے۔