مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، رہبر معظم انقلاب اسلامی حضرت آيت اللہ العظمیٰ سید علی خامنہ ای نے یوم بحریہ کی مناسبت سے بدھ 27 نومبر 2024 کو بحریہ کے کچھ کمانڈروں اور اعلیٰ افسروں سے ملاقات میں بحریہ کو آج کی دنیا میں ایک حیاتی اور فیصلہ کن فورس بتایا اور مختلف آپریشنل، انٹیلی جنس، سپورٹ، تعمیر اور جدت عمل کے شعبوں میں بحریہ کی سرگرمیوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ تمام سرگرمیوں اور منصوبہ بندیوں میں مسلح فورسز خاص طور پر بحریہ کا محور جنگی تیاری اور توانائي ہونا چاہیے۔
انھوں نے جنگی تیاری میں اضافے کو دشمن کے حملے کے سد باب کا سبب بتایا اور کہا کہ مسلح فورسز کا سب سے اہم کام حملے کی روک تھام کرنا ہے بنابریں آپ عملی طور پر ایران کے بدخواہوں کی نظروں میں ملک کی جنگي توانائي کو اس طرح نمایاں کیجیے کہ وہ حقیقی معنی میں محسوس کریں کہ کسی بھی طرح کے ٹکراؤ کی انھیں بھاری قیمت چکانی پڑے گی۔
رہبر انقلاب اسلامی نے سمندری مہمات کے جاری رہنے کو ضروری بتایا اور کہا کہ جیسا کہ اس سے پہلے بھی کہا گیا چھیاسیویں نیول فلیٹ کی کئي مہینے پر مبنی مہم اور اس کی تفصیلات کو فن و ہنر کی زبان میں رائے عامہ تک پہنچایا جا سکتا ہے۔
اس ملاقات کے آغاز میں اسلامی جمہوریہ ایران کی بحریہ کے کمانڈر کو شہرام ایرانی نے مختلف میدانوں میں بحریہ کے پروگراموں اور سرگرمیوں کے بارے میں ایک رپورٹ پیش کی۔