مہر خبررساں ایجنسی نے رائٹرز کے حوالے سے بتایا ہے کہ فرانس کی اسلامی کونسل کے جاری کردہ بیان میں کہا گیا ہے کہ بین الاقوامی فوجداری عدالت کی جانب سے صیہونی حکومت کے وزیر اعظم نیتن یاہو اور سابق وزیر جنگ یوو گیلنٹ کے وارنٹ گرفتاری سے بین الاقوامی قوانین کے نفاذ کے حوالے سے امید کی کرن پیدا ہوئی ہے۔
اس بیان میں کہا گیا ہے کہ ایک سال سے زائد عرصے سے دنیا نے غزہ میں شہری آبادی کی منظم تباہی کا مشاہدہ کیا اور اس دوران صہیونی وزراء اور حکام نے ایسے بیانات دیے جن میں واضح طور پر ان کے "نسل کشی اور بربریت کے ارادے" کا اظہار کیا گیا۔
اس بیان میں واضح کیا گیا کہ جنگی جارحیت اور انسانیت کے خلاف جرائم میں نیتن یاہو اور گیلنٹ کے وارنٹ گرفتاری کا بین الاقوامی فوجداری عدالت کا فیصلہ امید کی کرن ثابت ہوگا، یہ فیصلہ غزہ پر قابض فاشسٹ رجیم کی شکست اور نہتے فلسطینیوں کی جیت ہے۔
واضح رہے کہ بین الاقوامی فوجداری عدالت نے 21 نومبر کو صیہونی وزیر اعظم نیتن یاہو اور سابق وزیر جنگ یوو گیلنٹ کے خلاف غزہ میں جنگی جارحیت اور انسانیت کے خلاف جرائم کے ارتکاب پر وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے۔ دنیا کے کئی ممالک ان دو بین الاقوامی صیہونی مجرموں کو گرفتار کر کے انصاف کے کٹہرے میں لانا چاہتے ہیں۔