قم میں اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کوئی یہ نہیں کہہ سکتا ہم بے تعلق رہے۔ آج اسلام آباد میں خیبر پختونخوا کے وزیر اعلیٰ کے استعفیٰ کا مطالبہ کیا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، قم کے قدیمی درسگاہ مدرسہ حجتییہ میں علماء و طلاب سے خطاب کرتے ہوئے مجلس وحدت مسلمین پاکستان کے سربراہ سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ اس وقت مقاومت کی کشتی کا ناخدا رہبر معظم انقلاب ہیں جو ان سے آگے جانے یا پیچھے چلنے کی کوشش کرے، ہلاک ہوگا۔ تمام مشکلات کا حل ولی فقیہ کے پاس ہے۔ بابصیرت اور عظیم رہبر کے ہوتے ہوئے ہم شکست نہیں کھاسکتے ہیں۔ جو بھی اللہ کی اطاعت اور کامیابی چاہتا ہے، رہبر معظم انقلاب کی پیروی کرنا ہوگا۔

انہوں نے حزب اللہ کے سابق سربراہ شہید حسن نصر اللہ کی شہادت کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ سید حسن نصراللہ خداوند متعال کے نزدیک سرخ رو ہوگئے۔ ہم نے شیعہ سنی عوام کے لئے سید حسن نصراللہ جیسے نفس ذکیہ کو قربان کیا۔ 

ایم ڈبلیو ایم کے سربراہ نے کہا کہ پاراچنار پاکستان کے شیعوں کا دل ہے۔ لوگوں کا پاراچنار سے عشق ہے۔ ہم پاراچنار کے مظلوموں کے لئے جان دینے کے لیے بھی تیار ہیں۔ پاراچنار میں فساد کرانے کی کوشش کی جارہی ہے۔ اگر ایسا ہوا تو پورے پاکستان پر اس کا اثر پڑے گا۔

انہوں نے کہا کہ کوئی یہ نہیں کہہ سکتا ہم بے تعلق رہے۔ آج اسلام آباد میں خیبر پختونخوا کے وزیر اعلی کے استعفی کا مطالبہ کیا ہے۔ ہم نے حکومت اور وزیر اعلیٰ سے بات کی اور بہت سارے لوگوں کے ساتھ مل کر اس فتنے کو روکنے کی کوششیں کیں۔ ہم کبھی بھی خاموش نہیں رہے۔ ہم نے پارلیمنٹ اور سینٹ میں آواز اٹھائی۔

انہوں نے کہا کہ جس دور میں ہم زندگی کر رہے ہیں، وہ فتنوں کا دور ہے۔ اگر امن چاہتے ہیں تو طاقتور بننا ہوگا۔ آج ہمیں طاقتور بننے کی ضرورت ہے بالخصوص مقلدین امام خمینی رہ کے لئے طاقتور بننا بہت ضروری ہے۔ طاقت کے حصول کے لیے دشمن کی اسٹریٹیجی کو سمجھنا چاہئے۔ اپنے زمانے کی شناخت بہت ضروری ہے۔