مہر خبررساں ایجنسی نے الجزیرہ کے حوالے سے کہا ہے کہ غزہ اور لبنان میں تاریخی جارحیت کے باوجود اپنے اہداف کے حصول میں ناکامی پر صہیونی وزیر اعظم نتن یاہو پر تنقید میں اضافہ ہورہا ہے۔
صہیونی پارلیمنٹ کنیسٹ میں اپوزیشن لیڈر یائیر لاپیڈ نے نتن یاہو کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔
انہوں نے کہا کہ اگر نتن یاہو دشمنوں کا صفایا کرنا چاہتے ہیں تو ہمارے بچوں کی ہلاکت کی بھی ذمہ داری قبول کریں اور شکستوں کو قبول کریں۔
انہوں نے ڈیوٹی سے فوجی اہلکاروں کے فرار ہونے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ ہمارے سپاہی ہر روز ہلاک اور زخمی ہورہے ہیں اور نتن یاہو فرار ہونے والوں کے لئے قانون بنارہے ہیں۔ یہ قابل قبول نہیں ہے کیونکہ قانون منظور کرنے ہلاکتوں کا سلسلہ نہیں رکے گا۔
انہوں نے کہا نتن یاہو کابینہ کی جانب کوئی مثبت پیشرفت نہیں ہوئی ہے۔ نتن یاہو سے بڑھ کر کسی نے بھی اسرائیل کو کمزور نہیں کیا ہے۔
اپوزیشن لیڈر نے مزید کہا کہ ہماری معیشت دیوالیہ ہوگئی ہے۔ وزیر اقتصاد کے پاس کیلکولیٹر تک موجود نہیں تاکہ اعداد وشمار کا اندازہ لگائیں۔
انہوں نے کہا کہ موجودہ کابینہ کو صہیونی عوام کی اکثریت کی حمایت حاصل نہیں ہے اسی لئے برخاست کرنا چاہئے۔ اس کابینہ نے سب سے زیادہ اسرائیل کو کمزور کردیا ہے۔