مہر خبررساں ایجنسی کے مطابق، تہران میں دھماکوں کی خبریں منتشر ہونے کے بعد بین الاقوامی ذرائع ابلاغ میں مختلف خبریں زیر گردش ہیں۔
الجزیرہ نے کہا ہے کہ امریکی اعلی عہدیدار نے دھماکوں کی خبروں کے بعد کہا ہے کہ امریکہ حالات پر گہری نظر رکھا ہوا ہے۔
فاکس نیوز نے امریکی اعلی عہدیدار کے حوالے سے کہا ہے کہ اسرائیل نے حملے سے پہلے امریکہ کو باخبر کردیا تھا۔ صدر جوبائیڈن حالات کا جائزہ لے رہے ہیں۔
الجزیرہ کے مطابق صہیونی فوج کے ترجمان جنرل ہاگری نے دعوی کیا ہے کہ گذشتہ مہینوں کے دوران اسرائیل پر حملے کے جواب میں ایران پر صہیونی فوج نے حملہ کردیا ہے۔
شامی نیوز ایجنسی سانا نے کہا ہے کہ تہران کے اطراف میں ائیرڈیفنس سسٹم کی فائرنگ کی وجہ سے دھماکے ہوئے ہیں۔ تہران میں حالات معمول کے مطابق ہیں۔
المیادین نے صہیونی ذرائع ابلاغ کی جانب سے تہران کے ہوائی اڈوں پر حملوں کی خبروں کی تردید کی ہے۔ ہوائی اڈوں پر پروازیں معمول کے مطابق جاری ہیں۔
سی این این نے امریکی اعلی عہدیدار کے حوالے سے کہا ہے کہ ایران کے خلاف حملوں میں امریکہ کا کوئی کردار نہیں ہے۔