ایرانی وزیر خارجہ نے حماس کے سربراہ یحییٰ سنوار کی شہادت پر ردعمل کا اظہار کرتے ہو کہا کہ یحییٰ سنوار کو موت کا کوئی خوف نہیں تھا اور وہ آخری دم تک بہادری سے لڑتے رہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے اپنے ایکس اکاؤنٹ پر ایک پوسٹ میں لکھا کہ یحییٰ سنوار کی شہادت، جسے آخری تصویر میں خوبصورتی سے دکھایا گیا ہے، جو کسی کو بھی مزاحمت جاری رکھنے سے روک نہیں پائے گی، بلکہ وہ خطے کے فلسطینی اور غیر فلسطینی تمام مزاحمت کاروں کے لئے مزید تحریک کا باعث بنے گی۔ 

انہوں نے کہا کہ ہم اور دنیا بھر کے حریت پسند انسان فلسطینی عوام کی آزادی کے لیے ان کی جدوجہد کو سلام پیش کرتے ہیں۔

عراقچی نے مزید کہا کہ شہداء ہمیشہ زندہ رہتے ہیں، اور آج مقبوضہ فلسطینی علاقوں کو آزاد کرانے کا مقصد اور جذبہ پہلے سے زیادہ زندہ ہے۔

واضح رہے کہ آج اسرائیلی حکومت نے کہا کہ حماس کے تین ارکان غزہ کے جنوبی علاقے رفح میں ایک عمارت میں فائرنگ کے تبادلے میں شہید ہوئے، جن میں سے ایک کی شناخت حماس کے سربراہ یحییٰ سنوار کے نام سے ہوئی ہے۔"