اسلامی جمہوریہ ایران میں ہنگری کے سفیر کو وزارت خارجہ میں طلب کرکے ملک کے بعض قانونی اداروں کے خلاف یورپی یونین کی نئی پابندیوں پر احتجاج کیا گیا۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، تہران میں ہنگری کے سفیر جیلو پیٹو  کو وزارت خارجہ میں طلب کر کے یورپی یونین کے حالیہ فیصلے کے خلاف ایران کے شدید احتجاج سے آگاہ کیا گیا۔

ایرانی وزارت خارجہ کی جانب سے کہا گیا کہ اسلامی جمہوریہ ایران کے خلاف پابندیوں جیسے غیر قانونی اور جبری ہتھکنڈوں کا سہارا لینا کسی بھی صورت قابل قبول نہیں ہے اور اس کا کوئی نتیجہ نہیں نکلے گا۔

ایرانی وزارت خارجہ نے اس بات پر بھی زور دیا کہ دیگر ممالک کے ساتھ اسلامی جمہوریہ ایران کا دفاعی اور فوجی تعاون قانونی طور پر ایران کے مفادات اور قومی سلامتی کا تحفظ ہے اور یہ کوئی ایسا معاملہ نہیں ہے جس میں کوئی تیسرا فریق مداخلت کر سکے۔

ایران کی وزارت خارجہ کے سیاسی نائب نے ہنگری کے سفیر کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ یورپی یونین کی جانب سے ایرانی مسافر بردار ایئرلائنز پر پابندیاں بین الاقوامی قوانین بالخصوص بنیادی انسانی حقوق اور آزادیوں کی صریح خلاف ورزی ہے۔

یورپی یونین کے نمائندے کو نصیحت کی گئی کہ وہ نسل پرست صیہونی حکومت کے بچھائے گئے جال میں نہ پھنسیں۔

اس موقع پر تہران میں ہنگری کے ایلچی نے کہا کہ وہ ایران کے سرکاری احتجاج کو اپنی متعلقہ حکومت تک پہنچائیں گے۔