عراق کی حزب علمائے اہل سنت کے سربراہ شیخ خالد الملا نے سید مقاومت کو خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے امت مسلمہ اور عرب ضمیر کو جھنجھوڑا۔

عراق کی حزب علمائے اہل سنت کے سربراہ شیخ خالد الملا نے کہا کہ سید حسن نصراللہ چالیس سال تک صیہونی رجیم کے آگے آہنی دیوار بن کر کھڑے رہے، انہیں شہید کرنے کے لئے 85 ٹن دھماکہ خیز مواد اور بارود ان پر گرایا گیا۔

وہ کونسا خوف تھا جو صیہونیوں کو سید مقاومت سے لاحق تھا؟ 

آپ لوگ جانتے ہیں کہ ایک انسان پر 85 ٹن دھماکہ خیز مواد گرانے کا مطلب کیا ہے؟