مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، تہران اور بیروت میں مقاومتی رہنماوں اور ایرانی اعلی اہلکاروں کی صہیونی حملوں میں شہادت کے بعد سپاہ پاسداران انقلاب نے منگل کی رات صہیونی تنصیبات پر میزائل حملے کئے تھے۔
ایرانی میزائل حملوں کے بعد دنیا بھر میں صہیونی حکومت کو ہونے والے نقصانات کے بارے میں مختلف تجزیے کئے جارہے ہیں۔
آزاد میڈیا اور صہیونی حکومت کے حامی ذرائع ابلاغ نے اسرائیل کو ہونے والے نقصانات کی تصدیق شروع کی ہے۔
اس حوالے سے امریکی جریدے واشنگٹن پوسٹ نے کہا ہے کہ تجزیہ کردہ فوٹیج اور تصاویر سے پتہ چلتا ہے کہ کم از کم دو درجن میزائلوں نے کم از کم تین صہیونی تنصیبات کو متاثر کیا ہے۔
اخبار کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 20 میزائل جنوبی صحرائے نقب میں نیواتیم ایئربیس پر اور تین مقبوضہ علاقوں کے وسطی علاقے میں واقع تل نوف بیس پر مارے گئے۔ جب کہ کم از کم دو میزائل تل ابیب میں حکومت کی خفیہ ایجنسی موساد کے ہیڈ کوارٹر کے قریب بھی گرے۔
دوسری طرف صہیونی حکومت اور امریکہ نے دعویٰ کیا ہے کہ ایرانی میزائلوں نے تنصیبات کو کم سے کم نقصان پہنچایا ہے۔
ایرانی وزیر دفاع کا کہنا ہے کہ اسرائیل پر ایران کے جوابی حملے کا ہدف ایک انٹیلی جنس ہیڈ کوارٹر اور تل ابیب حکومت کے 3 فوجی اڈے تھے۔
انہوں نے کہا کہ وعدہ صادق 2 آپریشن کامیابی کے ساتھ انجام دیا گیا اور بین الاقوامی قانون کے مطابق تھا۔
انہوں نے زور دے کر کہا کہ سویلین تنصیبات ایران کے اہداف میں شامل نہیں تھیں۔
ایران نے منگل کی رات اپنے آبائی میزائلوں کے ایک بیراج کے ساتھ مقبوضہ فلسطین پر جوابی حملہ کیا۔ سپاہ پاسداران انقلاب کے مطابق ان میں سے 90 فیصد اہداف کو نشانہ بنایا۔