مہر خبررساں ایجنسی نے المسیرہ نیوز چینل کے حوالے سے بتایا ہے کہ یمن کی انصار اللہ کے سربراہ "عبدالملک الحوثی" نے آج اپنے خطاب میں کہا: گزشتہ چند دنوں کے دوران ہم نے خطے میں بڑی نازک صورت حال کا مشاہدہ کیا ہے، صیہونی رجیم کا سید مقاومت شہید قدس اور مسجد الاقصیٰ شہید سید حسن نصر اللہ کو نشانہ بنانا نہایت سفاکانہ جارحیت تھی، جس نے پوری ملت اسلامیہ کے دلوں کو زخمی کر دیا۔
انصار اللہ کے سربراہ نے کہا کہ شہید سید حسن نصر اللہ ایک عظیم اسلامی شخصیت کے طور پر جانے جاتے تھے اور انہیں علاقائی اور عالمی سطح پر ایک خاص اہمیت اور اثر و رسوخ حاصل تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ صیہونی دشمن کے تمام جرائم کا ارتکاب امریکہ کی حمایت اور شراکت سے ہوا ہے اور حزب اللہ دینی افکار اور صحیح اصولوں سے وجود میں آئی ہے، اسی لیے اس نے بڑی کامیابیاں حاصل کی ہیں۔
عبد المالک حوثی نے کہا کہ شہید حسن نصراللہ نے طویل عرصے سے نہ صرف فلسطین کی حمایت میں صہیونی دشمن کے خلاف برسرپیکار تھے، بلکہ انہوں نے بوسنیائی مسلمانوں کی مدد کے لئے بھی اپنے مجاہدین بھیجے۔
انہوں نے مزید کہا: شہید حسن نصر اللہ نے امریکہ اور صیہونی حکومت کے مسلمانوں میں فرقہ وارانہ فتنے پھیلانے کے منصوبوں کو ناکام بنانے میں بھی اہم کردار ادا کیا۔