مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی صدر مسعود پزشکیان نے آج صبح الگ الگ سرکاری تقریبات میں سوڈان، ڈنمارک، نائجر، جرمنی، قطر اور ناروے کے نئے سفیروں سے اسناد وصول کیں۔
انہوں نے اسلامی جمہوریہ ایران میں ان چھ ممالک کے نئے سفیروں کو ان کے مشن میں کامیابی کے لئے نیک خواہشات اظہار کرتے ہوئے پڑوسیوں، علاقائی اور دیگر ممالک کے ساتھ تعلقات کی سطح کو بہتر بنانے اور تعاون کو وسعت دینے کے عزم پر زور دیا۔
صدر پزشکیان نے کہا کہ میں نے شروع سے ہی کہا ہے کہ ہماری پالیسی تمام ممالک کے ساتھ باہمی احترام اور مفادات پر مبنی تعاون پر استوار ہے۔
انہوں نے سوڈان اور نائجر کے نئے سفیروں کے ساتھ ملاقات میں باہمی تعاون کو فروغ دینے کے لیے اسلامی جمہوریہ ایران کے عزم پر زور دیا۔
ایرانی صدر نے ڈنمارک، جرمنی اور ناروے کے سفیروں کے ساتھ ملاقات میں ان ممالک اور ایران کے دوستانہ تعلقات کی تاریخ کا ذکر کرتے ہوئے کہا: ماضی میں ہمارے اقتصادی، تجارتی، ثقافتی اور سماجی شعبوں میں اچھے تعلقات تھے اور اسلامی جمہوریہ ایران کی 14ویں حکومت کی بنیادی پالیسی یورپی ممالک کے ساتھ دوستانہ تعلقات کی بحالی اور خاص طور پر اقتصادی اور تجارتی شعبوں میں تعاون کو بڑھانا ہے۔
انہوں نے غزہ اور لبنان میں صیہونی حکومت کے جرائم کی شدت کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ بدقسمتی سے ہم انسانی حقوق کے معاملے میں امریکہ اور یورپی ممالک کی طرف سے دوہرے معیار کا مشاہدہ کر رہے ہیں۔ جہاں یہ ممالک ایران جیسے ملکوں میں انسانوں کے حقوق کی پامالی کا بہانہ بنا کر پوری دنیا کو مشتعل کر رہے ہیں وہیں صیہونی رجیم کے ہاتھوں ہزاروں بے گناہوں کے قتل پر اپنی خاموشی سے ان جرائم میں شریک ہو رہے ہیں۔
صدر پزشکیان نے قطر کے سفیر کے ساتھ ملاقات میں جنگ بندی کے سلسلے میں اس ملک کی کوششوں کو سراہتے ہوئے کہا کہ اگر اسلامی ممالک متحد ہو کر احتجاج کرتے اور صیہونی حکومت کے جرائم کے خلاف یک آواز ہو کر کام کرتے تو ہم کبھی بھی اس حکومت کی مجرمانہ کارروائیوں کا مشاہدہ نہ کرتے۔ اس تقریب میں سوڈان، ڈنمارک، نائیجر، ناروے، جرمنی اور قطر کے سفیروں نے شرکت کی۔
اس دوران قطر کے سفیر عبدالعزیز سعد بن عبداللہ المحمود اور ناروے کے نئے سفیر پاول بیور نیستاد نے اسلامی جمہوریہ ایرانی صدر کو اپنے اعتماد نامے پیش کرتے ہوئے دوطرفہ تعلقات اور باہمی تعاون کے فروغ کے لئے کام کرنے کے عزم پر زور دیا۔