مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حالیہ ہفتوں میں حزب اللہ کے ٹھکانوں پر صہیونی حکومت کے شدید حملوں کے بعد ذرائع ابلاغ میں لبنانی تنظیم کے اندر صہیونی جاسوس گھس آنے کی خبریں زہر گردش ہیں۔
منافقین سے وابستہ ذرائع نے دعویٰ کیا تھا کہ حزب اللہ کے میڈیا اینڈ کمیونیکیشن منیجر کو صہیونی حکومت کے لئے جاسوسی کے شبہہ میں گرفتار کیا گیا ہے۔
ذرائع نے دعوی کیا تھا کہ حسین الباشا نامی شخص نے 50 لاکھ ڈالر کے بدلے حزب اللہ کی حساس دستاویزات صہیونی حکومت کے حوالے کی تھیں۔
حزب اللہ کے قریبی ذرائع نے کہا ہے کہ یہ افواہ 2021 میں پھیلی تھی تاہم اس وقت عرب ذرائع ابلاغ اور صہیونی حکومت نے بھی اس کی تردید کی تھی۔
حالیہ دنوں میں زیرگردش خبر کے ساتھ جس تصویر کو پیش کیا جارہا ہے وہ سپاہ پاسداران انقلاب اسلامی کے اعلی کمانڈر ذوالقدر کی ہے۔