مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، سید حسن نصراللہ کی شہادت پر، امریکہ اور سفاک صیہونی ریاست کیخلاف پنجاب اسمبلی سے امریکی قونصلیٹ تک ’’شہید راہ قدس ریلی‘‘ نکالی گئی، جس کا اہتمام تحریک بیداری امت مصطفی اور حامیان مظلومین فلسطین نے کیا تھا۔ ریلی میں مرد و زن، بچے بوڑھے اور جوان اپنے خاندان سمیت شریک ہوئے جنہوں نے ہاتھوں میں بینرز اور پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے اور وہ بزدل دشمن سے اپنی بیزاری و نفرت کا اظہار کر رہے تھے۔ تحریک بیدارئ امت مصطفی کے سربراہ علامہ سید جواد نقوی نے ریلی کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس عظیم شہادت کے صدقے جرثومۂ ظلم و ستم و فساد اسرائیل جلد ہی صفحۂ ہستی سے محو ہو گا۔ ان کا کہنا تھا کہ ایک لاکھ شہادتوں کا بدلہ چند اسرائیلی فوجیوں کی ہلاکت سے نہیں لیا جا سکتا، بلکہ اصل جواب اسرائیل کا مکمل صفحۂ ہستی سے مٹنا ہے، جیسا رہبر معظم نے فرمایا ہے کہ اس جنگ کا فیصلہ حزب اللہ نے کرنا ہے اور وہ روحیہ، حوصلہ اور جذبہ ان مجاہدین کے اندر اب پہلے سے زیادہ قوت و شدت سے موجود ہے۔
علامہ سید جواد نقوی نے کہا کہ دنیا کے تمام باہمت انسان حزب اللہ، حماس اور غزہ کیساتھ کھڑے ہیں اور یہ پیغام جلد ہی عالمی سطح پر پھیل جائے گا، آنیوالے دنوں میں غیرت مند لوگ اپنی ملتوں کا پیغام اپنے اجتماعات، ریلیوں، اور جلوسوں کے ذریعے اپنے حکمرانوں، امریکہ اور اسکی ناجائز اولاد کو پہنچا کر ثابت کر دینگے کہ امام خمینی کی آرزو کے مطابق اسرائیل کے مٹ جانے کا لمحہ آ گیا ہے اور اس کیلئے تمام اسباب مہیا ہو رہے ہیں، یہ شہادت موجب بن رہی ہے کہ لوگ جو پہلے اس عمل کیلئے آمادہ نہیں تھے، اب آمادگی ظاہر کریں گے اور ان کیساتھ ہم بھی اعلان کرتے ہیں کہ ہماری ملت ظلم کیخلاف قیام کیلئے تیار ہے، ہر بچہ، ہر بزرگ، ہر فرد اس فریضے کے تحت آمادہ ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ وہ عظیم دن جس نے مسلمانوں پر جہاد اور شہادتوں کا راستہ کھولا ہے سات اکتوبر ہے۔ اس دن امت کو اپنی غفلت کی تلافی کرنی چاہیے اور امام خمینی کی تاکید کے مطابق فلسطین سمیت اسلامی سرزمینوں کی آزادی کے راستے خیانت کار حکمرانوں سے الگ کر لینے چاہیں۔ انہوں نے اپیل کی کہ امت اسلامیہ اس دن مذہب، نسل، یا فرقہ کی تفریق سے بالاتر ہو کر ذلت کا طوق گردن سے اتار پھینکے اور حماس کے شروع کردہ "طوفان الاقصی" کو عالمی سطح پر ایک تحریک کی شکل میں ڈھال دیں۔