لبنان کے مختلف علاقوں پر صیہونی حکومت کے وحشیانہ حملوں کا سلسلہ جاری ہے اور اس ملک کے وزیر صحت کے مطابق آج 51 افراد شہید اور 223 زخمی ہو گئے۔

مہر خبررساں ایجنسی، بین الاقوامی ڈیسک: لبنان کے رہائشی علاقوں پر صیہونی طیاروں کے وحشیانہ حملوں کا سلسلہ جاری ہے، تاہم حزب اللہ کی جانب سے  بھی غاصبوں کی جارحیت کا میزائلوں سے جواب دیا جارہا ہے۔

لبنان پر صیہونی حملوں کے نتیجے میں 51 شہید اور 223 زخمی 

 لبنان کے وزیر صحت فراس العبید نے اپنے خطاب میں اس ملک پر صیہونی فوج کے حالی حملوں میں شہید اور زخمی ہونے والوں کی تعداد کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ آج ملک کے مختلف علاقوں پر صیہونی حکومت کے حملوں میں 51 افراد شہید جب کہ 
 223 زخمی ہوئے۔ 

 حزب اللہ کے دفاعی سسٹم نے اسرائیلی طیاروں کو بھاگنے پر مجبور کر دیا

 لبنان کی حزب اللہ نے ایک بیان جاری کرتے ہوئے کہا ہے: لبنان کی اسلامی مزاحمت کے دفاعی نظام نے صیہونی طیاروں پسپا کر دیا ہے۔ حزب اللہ جنگ کے محکمہ اطلاعات نے واضح کیا: غزہ کی ثابت قدم فلسطینی قوم اور مزاحمت کی حمایت اور لبنان کا دفاع کرتے ہوئے حزب اللہ نے دو اسرائیلی طیاروں کو لبنان کی فضا چھوڑنے پر مجبور کردیا۔ 

حزب اللہ کا فادی 3 میزائل "زخرون" میں دھماکہ خیز مواد کی فیکٹری پر گرا 

لبنان کی اسلامی مزاحمت نے زخرون کے علاقے میں دھماکہ خیز مواد بنانے والی فیکٹری کو فادی 3 میزائلوں سے نشانہ بنایا۔ 

اس کے علاوہ حزب اللہ نے دوسری بار فادی 1 میزائل سے کریات موتسکین شہر کو نشانہ بنایا۔ 

اسی دوران صہیونی چینل کان نے دعویٰ کیا: اسرائیلی فوج نے اپنے دو ریزرو بریگیڈوں کو شمالی محاذ پر تعینات کر دیا ہے۔ 

حیفا پر بھاری میزائل حملے 

خبر رساں ذرائع نے آگاہ کیا کہ چند لمحے قبل حیفا پر لبنان کی اسلامی مزاحمت کی طرف سے شدید گولہ باری کی گئی تھی۔

 نبیطیہ پر بمباری کی گئی

صہیونی طیاروں نے نبطیہ اسپتال کے نواحی علاقوں کو نشانہ بنایا۔

 لبنانی ذرائع نے اس ہسپتال کو نقصان پہنچانے کی اطلاع دی ہے۔ اسی دوران صیہونی فوج نے جنوبی لبنان کے علاقے نبطیہ کو اپنے فضائی حملوں کا نشانہ بنایا ہے۔ لبنان کی وزارت صحت نے جنوبی لبنان کے شہر تبنین پر صیہونی حکومت کے حملوں میں دو افراد کے شہید اور ستائیس افراد کے زخمی ہونے کا اعلان کیا ہے۔

  لبنان کے خلاف صیہونی حکومت کے جنگجوؤں کے وحشیانہ حملوں کا سلسلہ جاری ہے۔ 

 حزب اللہ کا تل ابیب پر پہلی بار میزائل حملہ

 دوسری جانب صہیونی آرمی ریڈیو نے حزب اللہ کی طرف سے تل ابیب پر پہلے راکٹ حملے کی تصدیق کی ہے۔ الجزیرہ کے مطابق صیہونی حکومت کے ریڈیو نے موجودہ جنگ کے دوران تل ابیب پر لبنان کی حزب اللہ کے پہلے راکٹ حملے کی تصدیق کی ہے۔

مذکورہ ریڈیو نے دعویٰ کیا ہے کہ حزب اللہ کے بیلسٹک میزائل کو اسرائیلی فضائی نظام نے ناکارہ بنا دیا ہے۔ 

ادھر عبرانی زبان کے ذرائع ابلاغ نے  اطلاع دی ہے کہ جنگی سائرن کے پہلے چند منٹوں  میں ہی صہیونی تل ابیب کی پناہ گاہوں میں جا چھپے۔ 

حزب اللہ کے راکٹوں نے اسرائیل کے سب سے اہم جاسوسی اڈے کو نشانہ بنایا 

صہیونی میڈیا نے لبنان کی حزب اللہ کی طرف سے گلیلوت فوجی اڈے کو نشانہ بنانے اور بن گورین ہوائی اڈے پر پروازوں کے تعطل کا اعتراف کیا ہے۔ 

المیادین کے مطابق عبرانی میڈیا نے اعتراف کیا کہ حزب اللہ نے گلیلوت بیس کو نشانہ بنایا۔ یہ فوجی اڈہ مقبوضہ علاقوں میں سب سے اہم اور سٹریٹجک جاسوسی فوجی اڈوں میں سے ایک ہے، جہاں تل ابیب کا مرکزی جاسوسی ڈھانچہ موجود ہے۔ 

عبرانی میڈیا نے بین گوریون ایئرپورٹ کی پروازیں منسوخ ہونے کا بھی ذکر کیا۔

ہارہٹر:  40,000 لڑاکے، حسن نصر اللہ کے اشارے کے منتظر ہیں

 دوسری جانب صہیونی اخبار Ha'aretz نے نشاندہی کی ہے کہ تل ابیب شام، عراق اور یمن کے 40,000 مجاہدین کی مقبوضہ شامی گولان میں موجودگی پر فکر مند ہے۔

اس رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شام، عراق اور یمن سے 40 ہزار مجاہدین مقبوضہ شام کی گولان کی پہاڑیوں تک پہنچ چکے ہیں اور صیہونی حکومت کے خلاف لڑنے کے لیے لبنان کی حزب اللہ کے سیکرٹری جنرل سید حسن نصر اللہ کے اشارے کے منتظر ہیں۔

 مذکورہ اخبار نے صیہونی حکومت کے سیکورٹی اہلکاروں کا حوالہ دیتے ہوئے لکھا ہے کہ اس علاقے کی صورت حال تشویشناک ہے اور ان فورسز کی موجودگی کو نہایت سنگین چیلینج سمجھا جاتا ہے۔ 

رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ ان فورسز کی تعیناتی اس بات کی طرف اشارہ کرتی ہے کہ صیہونی حکومت کی جنگ بہت وسیع علاقائی جنگ میں تبدیل ہو سکتی ہے۔

 صیہونی حکومت کے ایک سیکورٹی ادارے نے بھی اعتراف کیا ہے کہ حزب اللہ کے پاس ایسی صلاحیتیں ہیں جو اس حکومت کے سمندری اور اقتصادی میدانوں کو خطرے میں ڈال سکتی ہیں اور یہ تنظیم اب بھی مقبوضہ علاقوں کو نشانہ بنانے کے لیے 100,000 میزائل فائر کرنے کی طاقت رکھتی ہے۔

 لبنان سے مقبوضہ علاقوں پر داغے جانے والے میزائلوں کی ریکارڈ تعداد

 دریں اثنا، عبرانی ذرائع ابلاغ نے اعتراف کیا ہے کہ لبنان کی حزب اللہ نے صرف ایک دن میں صیہونی حکومت کے ٹھکانوں پر 400 سے زائد راکٹ داغے ہیں۔

 الجزیرہ کے مطابق عبرانی ذرائع ابلاغ نے تصدیق کی ہے کہ گزشتہ روز کے دوران لبنان کی حزب اللہ نے مقبوضہ علاقوں پر 400 سے زائد راکٹ فائر کیے ہیں۔ 

ان میڈیا رپورٹس کے مطابق مذکورہ اعداد و شمار گذشتہ سال صہیونی دشمن کے ساتھ جنگ ​​کے آغاز کے بعد حزب اللہ کی جانب سے داغے جانے والے میزائلوں کی سب سے زیادہ تعداد ہے۔ 

حال ہی میں لبنانی مزاحمت، اپنے پے درپے میزائل حملوں کے دوران مقبوضہ علاقوں کے شمال میں واقع مجدو ائیر بیس اور حیفہ کے رمات ڈیوڈ فوجی اڈے کو نشانہ بنانے میں کامیاب ہوئی۔