مہر خبررساں ایجنسی نے الجزیرہ نیوز کے حوالے سے بتایا ہے کہ حماس نے سلامتی کونسل سمیت عالمی حلقوں کے دوہرے معیار پر تنقید کرتے ہوئے کہا: سلامتی کونسل کا صیہونی قیدیوں کے معاملے کا جائزہ لینے کے لیے اجلاس ایسے حالات میں منعقد کیا جا رہا ہے کہ جب فلسطینی قوم کو اسرائیلی نسل کشی کا سامنا ہے، کونسل کے اس دوہرے اور جانبدارانہ اقدام نے عالمی برادری کی نفرت کو ہوا دی ہے۔
اس بیان میں اس بات پر زور دیا گیا ہے کہ قابض رجیم 6 اسرائیلی قیدیوں کی موت کے بارے میں اپنا جھوٹا بیانیہ دوسروں پر مسلط کرنے کی کوشش کر رہی ہے، جب کہ یہ عمل تل ابیب کے جھوٹے پروپیگنڈے کا تسلسل ہے۔
حماس نے اس بات پر زور دیا کہ قیدیوں کی قسمت مجرم نیتن یاہو کے ہاتھ میں ہے اور وہ اور ان کے آرمی چیف قیدیوں کی موت کے مکمل طور پر ذمہ دار ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ نیتن یاہو نے کشیدگی میں توسیع اور طاقت کے ذریعے قیدیوں کی رہائی کا خواب دیکھا لیکن اسے ناکامی کے سوا کچھ نہیں ملا اور اسرائیلی فوج کے ہاتھوں قیدیوں کی مزید ہلاکتیں ہوئیں۔
حماس نے نشاندہی کی کہ نیتن یاہو کی مخالفانہ پالیسیوں اور دوسروں کو دھوکہ دینے اور مذاکرات میں تعطل جاری رکھنے کی کوششیں مزید اسرائیلی قیدیوں کی زندگیوں کو خطرے میں ڈال دیں گی۔
ادھر "حماس" کے عسکری ونگ عزالدین قسام نے گزشتہ شب صیہونی افواج کی مسلسل فوجی جارحیت کے دوران رفح میں مارے گئے ایک صیہونی قیدی کی ریکارڈ شدہ ویڈیو فائل شائع کی۔
چند روز قبل رفح میں صہیونی فوج کی فوجی کارروائی کے دوران ہلاک ہونے والے صہیونی قیدی "اوری دانو" کے ریکارڈ شدہ ویڈیو فائل میں کہا گیا ہے: "اسرائیلیو ہمیں مت بھولنا۔"
اس ویڈیو فائل میں صہیونی فوج کی کارروائی میں ہلاک ہونے والے 6 قیدیوں کی تصاویر اور نام بھی دکھائے گئے ہیں جن کی لاشیں حال ہی میں مقبوضہ فلسطین واپس لائی گئی ہیں۔
القسام کی جانب سے ریکارڈ کی گئی ویڈیو فائل میں ڈینو نے بتایا کہ انہیں 7 اکتوبر کو نوفا میلے سے گرفتار کیا گیا تھا اور وہ کئی بار اسرائیلی طیاروں کی بمباری اور گولیوں کا نشانہ بنے۔
انہوں نے حکومت اور جنگی کابینہ کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ 7 اکتوبر کو ناکام ہوئے اور آپ شہریوں (غزہ کی پٹی کے ارد گرد صیہونی آباد کاروں) کی مدد کرنے میں ناکام رہے اور آج آپ ناکام کارروائیوں اور بمباری سے ہمیں مار ڈالنا چاہتے ہیں۔
ڈینو نے صہیونی آباد کاروں اور قیدیوں کے اہل خانہ سے مطالبہ کیا کہ وہ غزہ کی پٹی سے صہیونی قیدیوں کی واپسی کے لیے ہر ممکن کوشش کریں اور قیدیوں کے تبادلے کے معاہدے پر دستخط کے لئے دباو ڈالیں۔
انہوں نے نشاندہی کی کہ "نتن یاہو اور ان کی حکومت کی طرف سے کی گئی کاروائیوں کے نتیجے میں کوئی بھی قیدی زندہ نہیں بچے گا۔
اس ویڈیو فائل کے آخر میں القسام نے عربی، عبرانی اور انگریزی میں لکھا: "تبادلے کے معاہدے کا مطلب آزادی اور زندگی ہے، لیکن فوجی دباؤ شکست اور موت کے برابر ہے۔"