مہر خبررساں ایجنسی نے الجزیرہ کے حوالے سے کہا ہے کہ اسرائیلی پارلیمنٹ کنیسٹ کے رکن اور صہیونی فوج کے سابق چیف آف جنرل سٹاف جنرل گاڈی آئزنکوٹ نے غزہ جنگ کے بارے میں وزیراعظم نتن یاہو کی پالیسی کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ جن اہداف کو مدنظر رکھتے ہوئے غزہ پر حملہ کیا گیا تھا ان میں سے اب تک کوئی ایک بھی حاصل نہیں ہوا ہے۔
جنرل آئزنکوت نے کہا کہ نتن یاہو نے سیاسی اہداف کے تحت قیدیوں کا تبادلہ مسترد کردیا ہے۔ انہوں نے وزیرجنگ اور انٹیلی جنس اداروں کے اختیارات ختم کردیے ہیں۔ کل کی تقریر سے مجھے سخت اذیت پہنچی ہے۔
انہوں نے کہا کہ نتن یاہو کے پاس واضح اہداف اور پالیسی نہ ہونے کی وجہ سے ہم آج اس مقام پر پہنچے ہیں۔ وزیرجنگ اور اراکین کابینہ کے ساتھ ان کا رویہ ٹھیک نہیں ہے۔
اس سے پہلے جنگی کابینہ کے سابق رکن بنی گینتز نے بھی نتن یاہو کو تنقید کا نشانہ بنایا تھا۔