مہر نیوز کے مطابق، صیہونی حکومت کی کابینہ کے ترجمان ڈیوڈ مینسر نے دعویٰ کیا ہے کہ "ایران نے اسرائیل کو نو محاذوں سے گھیر لیا ہے اور غزہ جنگ کے نتیجے میں اسرائیلی حکومت کو بھاری قیمت چکانی پڑی۔
انہوں نے کہا کہ اسرائیلی فوج شمالی مقبوضہ فلسطین میں 62 ہزار سے زائد صیہونیوں کو ان کے علاقوں میں واپس بھیجنے کے لیے کام کر رہی ہے۔
مینسر نے سلامتی کونسل کی قرارداد 1701 کا حوالہ دیتے ہوئے دعویٰ کیا کہ صیہونی حکومت مقبوضہ فلسطین کے شمال میں اقوام متحدہ کی طرف سے طے شدہ لائن پر عمل پیرا ہے۔
اسرائیلی کابینہ کے ترجمان نے دعویٰ کیا کہ حماس بارہا غزہ کی پٹی میں جنگ بندی کے مذاکرات سے پیچھے ہٹ رہی ہے لیکن اسرائیل اپنے قیدیوں کی رہائی کے لیے کوششیں جاری رکھے ہوئے ہے۔
یہ ریمارکس ایک ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب اسرائیلی میڈیا اور حکام نے وزیر اعظم نیتن یاہو کو جنگ بندی معاہدے کو سبوتاژ کرنے کی کوششوں پر تنقید کا نشانہ بنایا۔