سابق صہیونی وزیر لیبرمن نے کہا ہے کہ لبنان پر حملے کے ذکر سے ہی نتن یاہو اور ان کی کابینہ کو خوف طاری ہوتا ہے۔

مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، حزب اللہ اور اسرائیل کی جانب سے ایک دوسرے پر حملے کی دھمکیوں کے بعد مبصرین حملے کی تباہی اور خطے میں اس کے اثرات کے بارے میں مختلف تبصرے کررہے ہیں۔

اسرائیلی سیاستدانوں اور مبصرین کے مطابق صہیونی کابینہ اور وزیر اعظم خوف اور وحشت میں مبتلا ہیں۔ سابق وزیر لیبرمن نے کہا ہے کہ لبنان پر حملہ صہیونی حکام کے لئے ڈراؤنا خواب ہے۔

انہوں نے کہا کہ 2016 میں جب ان کی طرف سے لبنان پر حملے کی تجویز دی گئی تو وزیراعظم اور فوجی سربراہ سمیت پوری کابینہ کو سکتہ طاری ہوگیا تھا۔ بعض کو دل کا دورہ پڑنے کا خطرہ ہوا تھا۔

دوسری جانب فوجی سربراہ آئزنکوٹ نے اعتراف کیا ہے کہ انہوں نے 2016 میں حزب اللہ پر حملے کا منصوبہ ترک کرنے پر صہیونی کو قائل کیا تھا۔