مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی وزارت خارجہ کے پاسپورٹ اور ویزا سیکشن انچارج عباس احمدی نے اربعین حسینی کے زائرین کے لیے سہولیات فراہم کرنے کے سلسلے میں وزارت خارجہ کی جانب سے کئے گئے اقدامات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ پولیس فورس کی طرف سے ایران میں مقیم غیر ملکی شہریوں کو عراقی حکومت کی مدد سے اربعین حسینی میں شرکت کے لیے پاسپورٹ یا خادم کی نوٹ بک جاری کی جاتی ہے جس پر شہری اربعین حسینی کے جلوس میں شرکت کر سکتے ہیں۔
وزارت خارجہ کے اس عہدیدار نے بتایا کہ اس سال یہ فیصلہ کیا گیا ہے کہ اربعین حسینی کے جلوس میں شرکت کے لیے غیر ملکی بالخصوص پاکستانی، افغان شہری اور دیگر پڑوسی ممالک کے شہری جو ایران سے گزرتے ہیں، وہ اپنے ٹرانسپورٹ کے ساتھ چذابہ بارڈر جائیں گے جہاں سے عراق میں داخل ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ سال ان زائرین کے لیے آمدورفت کے مسائل پیدا ہوئے تھے لیکن اس سال اس مسئلے کے حل کے لیے پاکستانی اور افغان گاڑیوں کے ملک میں داخلے کے لیے ضروری اجازت جاری کر دی گئی اور انہیں چذابہ سرحد سے عراق میں داخل ہونے کی سہولت حاصل ہے۔
وزارت خارجہ کے پاسپورٹ اور ویزا سکیشن کے سربراہ نے اس فیصلے کے فوائد اور نقصانات بتاتے ہوئے واضح کیا کہ اس کا فائد یہ ہے کہ اب غیر ملکیوں کو داخلی سرحدوں پر انتظار کرنے کی ضرورت نہیں بلکہ وہ براہ راست چذابہ بارڈر سے عراق میں داخل ہوں گے۔ تاہم اس فیصلے کا نقصان یہ ہے کہ دونوں ممالک افغانستان اور پاکستان میں ٹرانسپورٹ کا ڈھانچہ کمزور ہے اور اس مسئلے نے زائرین کے لیے چیلنجز پیدا کر دیے ہیں۔
احمدی نے بتایا کہ اب تک تقریباً 25000 پاکستانی زائرین اربعین حسینی کے جلوس میں شرکت کے لیے ریمدان اور میرجاوہ کی سرحدوں سے ملک میں داخل ہو چکے ہیں اور اس فریم ورک میں عراقی حکومت انہیں مفت ویزے بھی جاری کرتی ہے۔
انہوں نے واضح کیا کہ ہم کوشش کر رہے ہیں کہ سیستان و بلوچستان اور خراسان رضوی کے صوبوں کے ساتھ مل کر سرحدوں پر نقل و حمل کی گنجائش پیدا کی جائے تاکہ زیادہ سے زیادہ غیر ملکی زائرین اربعین میں شرکت کر سکیں۔
انہوں نے عراق میں ایرانی نمائندہ دفاتر کی جانب سے اربعین حسینی کے زائرین کو فراہم کی جانے والی خدمات کی طرف اشارہ کرتے ہوئے کہا کہ کربلا، نجف، سامراء، نجف ایئرپورٹ، حلہ شہر، حسینیہ کے علاقوں میں بھی عارضی دفاتر قائم کیے گئے ہیں جہاں چوبیس گھنٹے زائرین کو خدمات فراہم کی جاتی ہیں۔
ایرانی وزارت خارجہ کے پاسپورٹ اور ویزا سیکشن کے سربراہ نے مزید کہا کہ ہیلپ لائن 128 کو بھی عراقی حکومت کے تعاون سے کھولا کیا گیا ہے اور ایرانی زائرین جو اپنے موبائل اور ایران سیل سم کارڈ کے ساتھ عراق میں داخل ہوتے ہیں، وہ کوڈ حاصل کیے بغیر 128 نمبر ڈائل کرکے کربلاء کے کمانڈ روم سے رابطہ کرسکتے ہیں تاکہ ایمرجنسی کی صورت میں منتقلی کے لیے آسانی رہے۔