مہر خبررساں ایجنسی نے پولیٹیکو کے حوالے سے کہا ہے کہ سعودی عرب کے ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا ہے کہ صہیونی حکومت کے ساتھ تعلقات کے قیام کی کوششوں کے ردعمل میں ان پر قاتلانہ حملہ ہوسکتا ہے۔
پولیٹیکو نے امریکی حکام کے حوالے سے کہا ہے کہ سعودی ولی عہد امریکی حکام کے ساتھ ملاقات کے دوران یہ خدشہ ظاہر کیا ہے کہ سابق مصری صدر انور السادات کی طرح ان کو بھی قتل کیا جاسکتا ہے۔
انہوں نے انور السادات کی سیکورٹی کو یقینی نہ بنانے پر امریکی حکام کو تنقید کا نشانہ بنایا اور کہا کہ صہیونی حکومت کے ساتھ تعلقات قائم کرنے کی صورت میں فلسطینی ریاست کا فوری قیام ضروری ہے تاکہ تل ابیب کے ساتھ تعلقات کا جواز پیش کیا جاسکے۔
بن سلمان نے کہا کہ دوسرے مسلمانوں کی طرح سعودی شہری بھی فلسطین کو بہت اہمیت دیتے ہیں لہٰذا آزاد فلسطین تشکیل نہ دیا جائے تو ان کا خادم الحرمین کا لقب کمزور پڑ سکتا ہے۔
یاد رہے کہ گذشتہ چند مہینوں کے دوران مغربی ذرائع ابلاغ میں امریکہ، سعودی عرب اور صہیونی حکومت کے درمیان بڑے خفیہ معاہدے کا امکان ظاہر کیا جارہا ہے۔