مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، صہیونی ذرائع ابلاغ نے کہا ہے کہ نتن یاہو کی جانب سے کابینہ اور فوج میں اعلی سطح پر تبدیلیوں کی خبریں سامنے آنے کے بعد صہیونی وزیرجنگ یوا گالانت کے فوجی سربراہ کے ساتھ بھی اختلافات شدت اختیار کرگئے ہیں۔
صہیونی نیوز ویب سائٹ واللا نے اپنی رپورٹ میں کہا ہے کہ وزیرجنگ یواف گالانت اور فوجی سربراہ ہرٹزی ہالیوی کے درمیان غزہ میں جاری جنگ اور حکومت میں نئی تعیینات کے حوالے سے اختلافات بڑھ گئے ہیں۔
ویب سائٹ نے مزید کہا ہے کہ باخبر ذرائع کے مطابق دونوں رہنماوں کے درمیان مقبوضہ علاقوں میں سیاسی پالیسی کے اجراء کے حوالے سے اختلافات پائے جاتے ہیں۔
یاد رہے کہ صہیونی وزیراعظم نتن یاہو بعض فوجی اعلی عہدیداروں کو ان کے منصب سے برخاست کرنا چاہتے ہیں۔ اسرائیلی ریڈیو اور ٹی وی کے مطابق نتن یاہو واشنگٹن کے دروے کے فورا بعد وزیرجنگ کو برخاست کرنا چاہتے تھے تاہم اسماعیل ہنیہ پر حملے کی وجہ سے یہ اقدام موخر کیا گیا۔
دوسری جانب بعض ذرائع کہتے ہیں کہ نتن یاہو صہیونی فوج اور شاباک دونوں کے سربراہوں کو ہٹانے کے حق میں ہیں۔ نتن یاہو اعلی عہدیداروں کو برخاست کرکے ایسے اہلکاروں کو تعیینات کرنا چاہتے ہیں جو ان کے احکام پر من و عن عمل کریں۔