مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، فلسطینی مقاومتی تنظیم حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ نے اپنی شہادت سے دو دن پہلے اس آرزو کا اظہار کیا تھا کہ تین اگست کو عالمی یوم یکجہتی غزہ کے طور پر منایا جائے۔
شہید ہنیہ نے اپنے آخری بیان میں کہا تھا کہ صہیونی جیلوں میں قید فلسطینیوں کے دفاع اور آزادی کے لئے عمومی سطح پر کوششوں پر تاکید کی تھی۔
حماس کے سربراہ کو تہران میں صدر پزشکیان کی تقریب حلف برداری میں شرکت کی وجہ سے سفارتی پروٹوکول حاصل تھا تاہم صہیونی حکومت نے عالمی قوانین اور سفارتی آداب کو پامال کرتے ہوئے ان کو شہید کردیا تھا۔