مہر خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، ایرانی پارلیمنٹ کے اسپیکر محمد باقر قالیباف نے سینٹ پیٹرزبرگ میں 10ویں برکس پارلیمانی فورم سے خطاب کرتے ہوئے عالمی تجارت میں برکس کے رکن ممالک کے تعمیری کردار پر زور دیا اور کہا کہ ڈالر کی کمی اور متبادل کرنسیوں کا استعمال ابھرتی ہوئی معیشتوں پر سے امریکی دباؤ کو ختم کر دے گا۔
انہوں نے کہا کہ مختلف ممالک کی جانب سے تنظیم میں شمولیت کی خواہش دلیل ہے کہ برکس کی اہمیت عالمی سطح پر اجاگر ہورہی ہے۔ موجودہ عالمی نظام اب تک علاقائی اور بین الاقوامی تنازعات کے حل کے سلسلے میں کوئی نتیجہ خیز اقدامات نہیں کر سکا ہے لہذا کثیر الجہتی تنظیموں کے فریم ورک کے اندر نئی اجتماعی اقتصادی اور سیاسی صلاحیتیں تشکیل دینے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ ایرانی حکومت اور پارلیمنٹ برکس کے رکن ممالک کے درمیان نتیجہ خیز تعاون کی خواہاں ہے۔
انہوں نے برکس کے ارکان کے درمیان ٹرانزٹ، توانائی، تجارت اور بینکنگ کے چار اہم شعبوں میں تعاون کی طرف اشارہ کیا اور کہا کہ ایرانی پارلیمنٹ اور نئی حکومت ان تمام شعبوں میں ان کے شراکت داری اور تعاون کے لیے پوری طرح تیار ہے۔